کہا آرٹیکل 370 کی منسوخی کے تاریخی فیصلے سے جموں و کشمیر کی ایک وسیع آبادی کو شہریت کے حقوق مل گئے جو گزشتہ سات دہائیوں سے اس سے محروم تھے
لازوال ڈیسک
جموں // مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر میں امن اور معمولات کو بحال کرنے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی فیصلہ کن قیادت کے لیے ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے حزب اختلاف کے سینئر لیڈروں کو بھی آزادانہ طور پر خطے کے نئے استحکام سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملا ہے، جیسا کہ راہل گاندھی کےحالیہ دورہ سے ظاہر ہوتا ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے بھارت 24 نیوز کی جانب سے دو سال مکمل ہونے کی کامیابی کی خوشی میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران کہا، "یہ اس خطے میں امن اور معمول کی بحالی کا ثبوت ہے۔”
انہوں نے کہا کہ "آرٹیکل 370 کی منسوخی کے تاریخی فیصلے سے جموں و کشمیر کی ایک وسیع آبادی کو شہریت کے حقوق مل گئے جو گزشتہ سات دہائیوں سے اس سے محروم تھے”،
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 سے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے آئینی شق کا استحصال کیا”۔ انہوں نے کہا کہ یہ سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں حکمراں نظام کے لیے ایک ذاتی مفاد تھا کیونکہ اس نے انہیں منتخب ہونے اور فارم بنانے کے قابل بنایا۔
وزیر نے کہا "جب ہم 5ویں سالگرہ منا رہے ہیں تو کچھ اہم پیش رفت انتہائی قابل ذکر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں میں چار سطحوں پر وسیع پیمانے پر تبدیلی آئی ہے یعنی جمہوری، گورننس، ترقی اور سلامتی کی صورتحال۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ پنچایت ایکٹ کی 73ویں اور 74ویں ترمیم مرکز کی کانگریس حکومت نے متعارف کروائی تھی لیکن ریاست کی اسی مخلوط حکومت کے ذریعہ جموں و کشمیر میں لاگو نہیں کی گئی۔ ڈیموکریٹک ڈی سینٹرلائزیشن نہیں ہو سکی کیونکہ 2019 سے پہلے ان کے لیے مرکزی فنڈز دستیاب نہیں تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا "امن اور ترقی لانے کا سہرا پی ایم مودی کو جاتا ہے جنہوں نے خطے کے لوگوں کو اعتماد دلایا اور یقین دلایا کہ جموں و کشمیر ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا اور تاج کے زیور کی طرح چمکے گا۔”