ڈائریکٹر جنرل پولیس آر آر سوین کا سوشل میڈیا بارے بیان قابل سراہنا

0
0

قانون سے کھلواڑکرنے والوںکے لئے باہر کوئی جگہ نہیں،قانون کاروائی کرے ،عاشق حسین خان
جموں//ہمارا ملک امن و شانتی کا ملک رہا ہے ۔یہاںکے لوگ صدیوںسے ایک ساتھ رہتے رہے ہیں،سبھی تہوار ایک ساتھ مناتے ہیں۔ہر ایک کے دکھ درد میںشامل ہو تے ہیں۔لیکن شاذو نادر شرارتی عناصر یہاںکے صدیوںپرانے بھائی چارے کو پارہ پارہ کرنے کی فراق میںرہتا ہے اور وہ زہر آلود بیان بازی کر تے ہیں۔ایسے عناصر چاہے کسی بھی فرقہ،مذہب یا طبقہ کے ہوںاس دیش کے وفادار ہو نہیںسکتے ۔جموںوکشمیر کے ڈائریکٹر جنرل پولیس شری آر آر سوین نے حال ہی میںسوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد ویڈیوز یا آڈیوز ڈالنے یا کسی قسم کا ٹیکسٹ جس سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچنے کا اندیشہ ہو کو ہر گز برداشت نہ کیاجا ئے گا ۔اس بیان کی شیعہ فیڈریشن بھر پور سراہنا کرتے ہوئے اس کا خیر مقدم کرتا ہے ۔یہاںایک پریس بیان میںخان نے کہا ہے کہ ہماری تنظیم کا یہ ماننا ہے کہ اس ملک کو اندر سے زیادہ خطرہ ہے کیونکہ ہمیںسرحد پار کے دشمن کے عزائم کا بھر پور علم ہے ۔اس کو شکست دینے کے لئے ہم استطاعت رکھتے ہیں۔لیکن اندر کے سازشی عناصر سے نمٹنا یہاںکی پولیس ،انتظامیہ اور امن و قانون لاگو کرنے والی ایجنسیوںکا ہے ۔عاشق حسین نے کہا کہ ہماری ترقی و خوشحالی تبھی ممکن ہو گی جب ہم ایک رہیںگے ۔ہماری کامیابی کا راز ہماری ہکجہتی میںہے ۔ایسا تبھی ہو گا جب ہم اندرونی سازشی عناصر کو بے نقاب کر کے ان کو قانون کے کٹہرے میںکھڑا کرنے کاکام کریںگے ،یہاںکی رواداری یہاںکے بھائی چارے کو زک پہنچنانے والوںکو ہر گز گز بخشانہ جانا چاہئے ۔خان نے کہا کہ حال ہی میںایک نام نہاد لیڈر نے جس طرح سے مسلم و عیسائیوںکے بارے جو زہر اگلا ہے ،وہ یقینی طور پر ہمارے سماج کو اندر سے کمزور کرنا ہے ۔ایسی بے ہودہ باتیںکرنے والے محض اپنی روٹیاںسینکنے کیلئے کرتے ہیں۔ان کا کام ہی سماج کو توڑنا ہو تا ہے ۔ان کی سوچ محدود ہو تی ہے لیکن ہمارا ملک ایک وشال ملک ہے ۔یہاںدنیا بھر کے مذاہب کے لوگ صدیوںسے رہ رہے ہیں۔یہی ہماری روائت رہی ہے کہ ہم شانتی کے ساتھ رہتے ہیں۔یہی ہر ایک مذہب سکھاتا بھی ہے ۔خان نے کہا کہ جو کوئی بھی سماج کو توڑنے کی کوشش کر ے ،بقول ڈائریکٹر جنرل پولیس کے خلاف کڑی کاروائی کی جائے گی ،بہت احسن اعلان ہے ۔خان نے ایک بار پھر حکومت سے اپیل کی کہ نوجوان نسل کے روشن مستقبل کیلئے ،یہاںکی تجارت کو بوسٹ دینے کے لئے صدیوںپرانی دربار موو کی روایت کو بحال کیا جا ئے تاکہ بے روزگاری کی وجہ سے ہمارا نوجوان جس طرح سے غلط راہ پر چل پڑا ہے کو باعزت روزگار نصیب ہو اور اس کی قوت ملک کی خدمت میںصرف ہو ۔خان نے کہا کہ کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے دربار موو کی روائت قائم کرکے دور رس فیصلہ کیا تھا ،جس کے مالی فوائد کے ساتھ ساتھ ان گنت دوسرے فوائد تھے ،اسلئے دربار موو کو دوبارہ بحال کر کے یہاںکی معشیت کو دوبارہ پٹری پر لانے کیلئے پہل کی جا کر جموںوکشمیر کے عوام کے دلوںکو جیتنے کا فیصلہ لیا جائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا