دسمبر سے پہلے تمام اِنفراسٹرکچر پروجیکٹوں کو مکمل کرنے کی ہدایت
لازوال ڈیسک
جموں؍؍چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج عالمی بینک کی مالی مدد سے چلنے والے جہلم اور توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ (جے ٹی ایف آر پی) کی رفتار اور پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ اِس کے تحت مالی مدد سے چلنے والے 213 ذیلی منصوبوں کے لئے کل اخراجات میں سے تقریبا 140 کروڑ روپے کی بچت کے لئے ایک مضبوط منصوبہ بنائیں۔میٹنگ میں سی اِی اواِرأ، پرنسپل سیکرٹر ی اعلیٰ تعلیم ،کمشنر سیکرٹری آئی اینڈ سی، سیکرٹری پی ڈبلیو ڈی، سیکرٹری صحت، سیکرٹری سکولی تعلیم،ایم ڈی، جے کے پی سی سی،کمشنر ایس ایم سی کے علاوہ دیگر متعلقین نے شرکت کی۔سری نگر میں مقیم اَفسران نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ میں حصہ لیا۔؎
دورانِ میٹنگ چیف سیکرٹری نے تعلیم، صحت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اورروزگار کے مواقع پیدا کرنے کے شعبوں میںبنیادی ڈھانچے کی اَپ گریڈیشن کے لئے کچھ اہم کاموں پر غورو خوض کرنے کی ہدایت دی تاکہ ان بچتوں کو مقررہ وقت میں مثبت ترقیاتی محاذ پر خرچ کیا جا سکے۔اُنہوں نے ان کاموں کی نشاندہی کرنے کے لئے کہا جو اہم اور اِنتہائی ہنگامی نوعیت کے ہیں جو جلد شروع کئے جائیں گے اور اس سال دسمبر سے پہلے مکمل کئے جائیں گے۔ اُنہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ اِس طرح کے منصوبوں کی اِفادیت کا پہلے سے جائزہ لیں اور آنے والے ورکنگ سیزن کے آغاز میں ان کی بنیاد رکھنے کے لئے اَقدامات کریں۔اَتل ڈولونے مختلف محکموں کے درمیان مشاورت کرنے پر بھی زور دیا تاکہ ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور مستقبل میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو کم کرنے کے بارے میں ان کی فوری ضروریات کا پتہ لگایا جاسکے۔اُنہوں نے جاری منصوبوں کی تکمیل میں درپیش مسائل اور ان کی تکمیل کی تاریخوں کے بارے میں بھی پوچھا۔ اُنہوں نے اِس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ تمام جاری اور نئے شروع ہونے والے کام اس سال دسمبر سے پہلے مکمل ہوجائیں جو اس منصوبے کی آخری تاریخ بھی ہے۔ سی اِی او اِرأ ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر نے اَپنی پرزنٹیشن میں جے ٹی ایف آر پی کے تحت اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں کے بارے میںجانکاری دی۔ اُنہوں نے بتایا کہ مختلف اجزأ کے تحت 1,810 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 213 ذیلی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے مزید بتایاکہ ان میں سے 186 پروجیکٹ یوٹی میں 1363 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کئے گئے ہیں۔
ڈاکٹر سحرش نے مزید بتایا کہ اہم اجزأ میں اہم بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور مضبوطی (40 منصوبے)، سڑکوں اور پلوں کی تعمیر نو (31 منصوبے)، اربن فلڈ مینجمنٹ انفراسٹرکچر کی بحالی (13 منصوبے)، معاش کی بحالی اور مضبوطی (26 منصوبے)، ڈیزاسٹر رِسک مینجمنٹ کپسٹی کو مضبوط بنانا (22 منصوبے) اور ہنگامی ایمرجنسی رسپانس (74 منصوبے) شامل ہیں۔اِس کے علاوہ یہ بھی اِنکشاف کیا گیا کہ یہ منصوبہ سڑکوں میں پختہ فٹ پاتھ متعارف کرنے ، ڈیجیٹل رِسک ڈیٹا بیس کی تیاری ، نیم محراب والے ٹرسڈ برج کی تعمیر ، بی اے ایل اے (لرننگ ایڈ کے طور پر عمارت) کی خصوصیت کے ساتھ سکولوں کی تعمیر ،جموںوکشمیر یوٹی میں پہلے جدید ترین ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی تعمیر اور گرین ہاسپٹل بلڈنگ متعارف کرنے کے علاوہ جموں و کشمیر کے اَضلاع میں اہم اِنفراسٹرکچر اور تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور اَپ گریڈ کرنے میں اہم ہے۔