چیف سیکرٹری نے ہائیر ایجوکیشن کے لیے اسٹریٹجک اقدامات پر روشنی ڈالی

0
0

اعلیٰ تعلیمی اداروں کے معیار کا اس علاقے کے انسانی وسائل کی صلاحیت پر براہ راست اثر پڑتا ہے:اتل دُلو
لازوال ڈیسک

جموں؍؍چیف سکریٹری، اٹل دلو نے آج محکمہ ہائر ایجوکیشن سے متعلق اہم مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت کے مفاد میں ہے کہ اعلیٰ تعلیم کو معیاری بنانے کے لیے UT کے تمام ڈگری کالجوں کو جلد از جلد نیشنل اسیسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (این اے سی) کا جائزہ لیا جائے تاکہ وہاں فراہم کی جانے والی تعلیم کے معیار کو دیکھا جا سکے۔انہوں نے یہ باتیں یو ٹی کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہیں۔میٹنگ میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کے پرنسپل سیکرٹری کے علاوہ ڈائریکٹر کالجز اور محکمہ کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔اس میٹنگ میں بات کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے مشاہدہ کیا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے معیار کا اس علاقے کے انسانی وسائل کی صلاحیت پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اداروں میں نوجوانوں کی صحیح قسم کی گرومنگ اور صلاحیت سازی ان کے مستقبل کو بہتر سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔انہوں نے کم از کم ہر ڈسٹرکٹ کالج کے لیے ‘A اور اس سے اوپر کا گریڈ’ حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو یہاں دہائیوں پہلے قائم کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ NAAC کے رہنما خطوط کے مطابق تھوڑی زیادہ مداخلت کے ساتھ یہ کالج آسانی کے ساتھ یہ گریڈ حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔دلو نے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ صنعتوں/پیرامیڈیکل کالجوں/دیگر ہنر مندی کے اداروں جیسے شری وشوکرما اسکل یونیورسٹی، ہریانہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کو یقینی بناتے ہوئے ہنر مندی کو کورسز کا حصہ بنانے کا حکم دیا اور جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع فراہم کیا گیا، جس سے UT بھر میں روزگار کے مواقع کو بڑھانے پر بہت اچھا اثر۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہل افرادی قوت پیدا کرنے کے لیے ان کے ساتھ شراکت داری کو ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا جائے گا جس میں صنعت کے لوگوں کے لیکچرز کا اہتمام کرنے کے ساتھ ساتھ صنعتوں کے دورے کیے جائیں گے۔چیف سکریٹری نے جموں و کشمیر کے UT میں انسٹی ٹیوشنز انوویشن کونسلز (IICs) کی حیثیت کے بارے میں بھی دریافت کیا جس میں بتایا گیا کہ اس کے لیے تقریباً 20 کالجوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے جدت طرازی اور کاروباری سرگرمیوں سے متعلق سرگرمیوں کو فوری طور پر شروع کرنے پر خصوصی توجہ کے ساتھ اس پہلو پر کام کی رپورٹ طلب کی گئی۔اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ محکمہ پورٹل پر طلبہ کے اندراج کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے اعلیٰ معیار کے آن لائن کورسز کی فراہمی کو ترجیح دے گا۔ یہ پہل طلباء کو مختلف فوائد فراہم کرے گی، بشمول ہنر مندی کے کورسز، جو کہ دکش کسان پورٹل کے کامیاب ماڈل کے مشابہ ہے جو UT کے J&K کے ذریعہ کسانوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔اس میٹنگ کے دوران چیف سکریٹری نے محکمہ کو درپیش دیگر مسائل کے بارے میں بھی بصیرت حاصل کی۔ انہوں نے UT میں نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ، ڈگری کالجوں میں فیکلٹی کی پوزیشن، انجینئرنگ کالجوں کے کام کاج اور نئے قائم ہونے والے کالجوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر وغیرہ کے بارے میں دریافت کیا۔اپنی پریزنٹیشن میں ہائیر ایجوکیشن کے پرنسپل سکریٹری آلوک کمار نے میٹنگ کو جموں و کشمیر میں اعلیٰ تعلیم کے اثرات اور رسائی کو آگے بڑھانے میں محکمہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ UT میں اس وقت 142 سرکاری اور 208 نجی کالجوں کے علاوہ 09 یونیورسٹیاں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کالجوں میں سے 65، NAAC سے تسلیم شدہ ہیں جن میں 5 کالجز ‘Aاوراس سے اُوپر’ گریڈ کے حامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چار سالہ انڈرگریجویٹ پروگرام (FYUGP) تمام متعلقہ اداروں میں پچھلے سال سے شروع کیا گیا ہے جس کے ساتھ اب طلباء بین الاقوامی معیار کے مطابق تین کے بجائے چار سال مکمل کرنے کے بعد انڈرگریجویٹ ‘آنرز’ کی ڈگری حاصل کرنے کے قابل ہیں۔یہ بھی انکشاف ہوا کہ NIRF رینکنگ کے مطابق کشمیر اور جموں یونیورسٹی بالترتیب 33 اور 63 ویں نمبر پر ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ اس وقت 3 خود مختار کالجز ہیں جن کو کثیر الضابطہ تعلیم اور تحقیقی یونیورسٹیوں کا ہدف بنایا جا رہا ہے اور مزید 10 کالجوں کو جلد ہی خود مختار حیثیت دینے کا ہدف دیا جا رہا ہے۔میٹنگ کو مزید بتایا گیا کہ ہمارے اداروں میں کارکردگی کو بڑھانے کے لیے محکمہ کی جانب سے سمرتھ، مرکزی حاضری کا پورٹل اور فیڈ بیک میکنزم وضع کیا گیا ہے۔میٹنگ نے معیار کو بڑھانے، NIRF کی درجہ بندی کو بلند کرنے، NAAC کی منظوری کو بہتر بنانے اور مہارت کی ترقی کے مواقع کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اجتماعی توجہ کا مقصد معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے جس کا مقصد جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہتر مواقع پیدا کرنا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا