میگا پروجیکٹ کی ہموارتکمیل اور انتظام کیلئے متعدد ہدایات جاری کیں
لازوال ڈیسک
جموں//چیف سکریٹری، اتل دلو نے آج یہاں توی ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کے پروجیکٹ سائٹ کا اپنا پہلا دورہ کیا، جس کے دوران انہوں نے جاری کاموں اور ایگزیکیوٹنگ ایجنسی کی طرف سے مکمل کیے گئے کاموں کا معائنہ کیا اور اس کے بعد سول سیکرٹریٹ میں اس سلسلے میں ایک میٹنگ کی۔وہیںاس دورے کے دوران ان کے ساتھ اے سی ایس، جل شکتی محکمہ، شالین کبرا، کمشنر سکریٹری، مندیپ کور، ڈویژنل کمشنر، جموں، رمیش کمار کمشنر، جے ایم سی، راہول یادو، ڈی سی جموں، سچن کمار ویشیا؛ چیف انجینئر، کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران اور اہلکار موجود تھے۔وہیںچیف سکریٹری نے چوتھے پل کے قریب بیراج کی جگہ کا دورہ کیا اور اب تک کئے گئے کام کا جائزہ لیا۔ یہاں تک کہ انہوں نے اس پروجیکٹ کی ڈرائنگ اور ڈیزائن کا معائنہ کیا اور عوام کے لیے وقف کیے جانے والے حتمی اخراجات کے بارے میں دریافت کیا۔انہوں نے کام کی رفتار کو تیز کرنے اور مقررہ مدت کے اندر پروجیکٹ کی فراہمی پر زور دیا۔ انہوں نے جموں شہر کی خوبصورتی کے اس پروجیکٹ کو آسانی سے چلانے کے لیے کئی اہم فیصلوں کا بھی نوٹس لیا۔انہوں نے ایک اتھارٹی کے عہدہ کے بارے میں ایک ٹھوس منصوبہ بنانے پر زور دیا جو اس میگا پراجیکٹ کے رئیل اسٹیٹ کے اجزاء سمیت پورے منصوبے کی دیکھ بھال کر سکے۔ انہوں نے متعلقہ افراد کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ بائیں اور دائیں کناروں پر زمین کے دوبارہ دعوی کردہ حصوں کے لیے ایک مضبوط منصوبہ بنائیں تاکہ اس منصوبے کے مجموعی ماحول میں اضافہ ہو۔ڈلو نے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت سے ملحقہ گودام کی منتقلی کا منصوبہ بنانے پر مزید زور دیا۔ انہوں نے ڈویژنل، ضلعی انتظامیہ اور جموں سمارٹ سٹی لمیٹڈ (جے ایس سی ایل) کے درمیان قریبی تال میل رکھنے کے لیے کہا تاکہ ہر مسئلے کے بارے میں جلد فیصلہ کیا جا سکے۔چیف سکریٹری نے تفریحی، رہائشی،تجارتی مقاصد کے لیے رئیل اسٹیٹ ڈولپمنٹ کے جزو کے بارے میں بصیرت رکھتے ہوئے زمین کے استعمال کے منصوبے کے لیے پہلے سے منظوری لینے کو کہا تاکہ بعد میں کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے ان ابتدائی کاموں کو ایک ماہ میں مکمل کرنے اور آنے والے مہینوں میں ان پر مکمل توجہ دینے کی ہدایت کی۔میٹنگ میں چیف سکریٹری کو سی ای او، جے ایس سی ایل اور چیف انجینئر، آئی اینڈ ایف سی نے اس پروجیکٹ کے مختلف حصوں پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بتایا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ اس منصوبے کا تصور سیلاب میں کمی اور تفریحی مقامات کی تخلیق کے دو مقاصد کے ساتھ کیا گیا ہے۔بتایا گیا کہ اس منصوبے کے دو وسیع حصے ہیں جن میں تعمیراتی حصہ اور رئیل اسٹیٹ ڈولپمنٹ کا حصہ شامل ہے۔ ان دونوں اجزاء کے لیے متعلقہ ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں نے کنسلٹنٹس کی خدمات بھی لی ہیں۔جہاں تک تعمیراتی حصے کا تعلق ہے اس میں چوتھے پل کے قریب مرکزی جزیرے کے ساتھ ساتھ بائیں اور دائیں دونوں کناروں پر چہل قدمی، ڈایافرام کی دیواریں، برقرار رکھنے والی دیواریں، لنگر سلیب بچھانا، پشتوں کی بھرائی اور انٹرسیپٹر ڈرین شامل ہیں۔وہیں اس دوارن یہ بھی بتایا گیا کہ گجر نگر پل سے چوتھے پل تک تقریباً 7 کلو میٹر کا پشتہ مرحلہ وار بچھایا جانا ہے اس طرح بھگوتی نگر بیراج سے بکرم پل تک ایک مصنوعی جھیل بنائی جائے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ فیز 1 میں دریا کے دونوں جانب بیراج سے بکرم پل تک 2.7 کلومیٹر کی لمبائی کے لیے منصوبے کے پشتے بنائے جا رہے ہیں۔بتایا گیا کہ فیز 1 کے لیے پروجیکٹ کی کل لاگت 194.47 کروڑ روپے ہے جو کہ پشتوں کو بڑھانے، ڈایافرام کی دیوار، فلنگ، انٹرسیپٹر ڈرین، پیئر پروٹیکشن وغیرہ کے لیے 156.38 کروڑ روپے پر مشتمل ہے جبکہ زمین کی تزئین، سڑکوں، فٹ پاتھوں جیسی سہولیات پر 38.09 کروڑ روپے باقی ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اس منصوبے کی مجموعی فزیکل پراگریس 70 فیصد سے زائد ہے جو اس سال جون تک مکمل ہو جائے گئی۔