نئی دہلی، // ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے پنشنرز نے سال 2023-24 میں 6.6 لاکھ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ (ڈی ایل سی) جمع کرائے ہیں جبکہ گزشتہ سال صرف 2.1 لاکھ ڈی ایل سی جمع کرائے گئے تھے۔
لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ کی مرکزی وزارت نے ہفتہ کو یہاں کہا کہ چہرے کی توثیق کرنے والی ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈی ایل سی جمع کرانے والے پنشنرز کی تعداد میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ 6.6 لاکھ ڈی ایل سی سال 2023-24 میں موصول ہونے والے مجموعی لائف سرٹیفکیٹس کا تقریباً 10 فیصد ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پنشنرز سے مجموعی طورپر تقریباً 60 لاکھ لائف سرٹیفکیٹ موصول ہوئے تھے۔
ای پی ایف او پنشنرز کے لیے پنشن کو جاری رکھنے کے لیے ہر سال لائف سرٹیفکیٹ جمع کرنا لازمی ہے۔ پہلے انہیں فزیکل لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے بینکوں میں جانا پڑتا ہے۔ ای پی ایف او بائیو میٹرک تصدیق کی بنیاد پرای پی ایس پنشنرز سے ڈی ایل سی قبول کرتا ہے۔ بائیو میٹرک پر مبنی ڈی ایل سی جمع کرانے کے لیے پنشنر کو کسی بھی بینک، پوسٹ آفس، کامن سروس سینٹر یا ای پی ایف او آفس کی برانچ جانا پڑتا ہے کیوںکہ فنگر پرنٹ یا آئیرس کیپچر ڈیوائسز دستیاب ہیں۔
کسی بھی اینڈرائیڈ پر مبنی اسمارٹ فون کو ڈی ایل سی کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس طریقہ کار سے پنشنر کو گھر بیٹھے اسمارٹ فون کیمرے کا استعمال کرتے ہوئے چہرے کے اسکین کے ذریعے شناخت کیا جا سکتا ہے۔ چہرے کی شناخت کا طریقہ استعمال کرنے کے لیے، آپ کے اسمارٹ فون میں دو ایپلی کیشنز درکار ہیں، یعنی "آدھار فیس آر ڈی” اور "جیون پرمان”۔ ان ایپلی کیشنز کے لیے آپریٹر کی تصدیق آدھار سے منسلک موبائل نمبروں کے ذریعے کی جاتی ہے۔