نکسلیوں کے حملے میں ایک فوجی شہید
یواین آئی
رائے پور؍؍چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں 70 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ مکمل ہو گئی۔ شام 5 بجے تک تقریباً 68.15 فیصد ووٹنگ کی اطلاع ہے۔ اس دوران گڑیا بند ضلع میں پولنگ کے بعد واپس آنے والی پولنگ پارٹی کو نشانہ بنانے والے نکسلیوں کے ایک دھماکے میں سینٹرل پیرا ملٹری فورس کا ایک سپاہی شہید ہوگیا۔اس آخری مرحلے میں جن اہم لوگوں کا سیاسی مستقبل ای وی ایم میں قید کیا گیا، ان میں وزیر اعلی بھوپیش بگھیل (پاٹن)، نائب وزیر اعلیٰ ٹی ایس سنگھ دیو (امبیکاپور)، اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر چرنداس مہنت (سکتی)، بی جے پی کے ریاستی ارون ساؤ (لورمی)، جنتا کانگریس کے صدر ڈاکٹر رینو جوگی (کوٹا)، مرکزی وزیر رینوکا سنگھ ( بھرت پور سونہٹ)، سابق مرکزی وزیر اور ایم پی ونودیو سائی (کنکوری) اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نارائن چندیل (جنجگیر) اہم ہیں۔اس کے علاوہ بھوپیش حکومت میں وزیر رویندر چوبے (ساجا)، وزیر داخلہ تمرادھوج ساہو (درگ دیہی)، وزیر امرجیت بھگت (سیتا پور)، وزیر امیش پٹیل (کھرسیا)، سینئر بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر برج موہن اگروال (رائے پور جنوبی)، سابق اسمبلی اسپیکر پریم پرکاش پانڈے (بھلائی نگر) سابق وزیر امر اگروال (بلاس پور) اور سابق وزیر اجے چندراکر (کرود) کا سیاسی مستقبل بھی ای وی ایم میں قید ہوگیا۔اس مرحلے میں 70 اسمبلی حلقوں میں کل 958 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں، جن میں سے 827 مرد، 130 خواتین اور ایک تیسری جنس کا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی کے علاوہ جنتا کانگریس، عام آدمی پارٹی، کمیونسٹ پارٹی، بہوجن سماج پارٹی سمیت کئی پارٹیوں کے امیدوار بھی ان میں شامل ہیں۔ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر رینا بابا صاحب کنگالے نے دیر شام صحافیوں کو بتایا کہ شام 5 بجے تک ضلع کوربا میں 72 فیصد، کوریا میں 74، گریابند میں 71، پیندرا مرواہی میں 71، جش پور میں 71، جنجگیر میں 66فیصد، درگ میں 65 فیصد، دھمتری میں 80، بلرام پور میں 68، بلودہ بازار میں 71، بلود میں 78، بلاس پور میں 61، بیمترا میں 73، مانیندر گڑھ میں 69، مہاسمنڈ میں 70، منگیلی میں 65، رائے گڑھ میں 75، رائے پور میں 59، سکتی میں، سرگوجا میں 68 فیصد، سارنگڑھ میں 73 فیصد اور سورج پور میں تقریباً 66 فیصد ووٹنگ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اس اعداد و شمار میں پوسٹل بیلٹ کی تعداد شامل نہیں ہے۔ حتمی اعداد و شمار پولنگ پارٹیوں کے رات گئے واپس آنے کے بعد ہی معلوم ہوں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حتمی اعداد و شمار آنے کے بعد ووٹنگ کا تناسب مزید بڑھے گا۔ سال 2018 میں ان سیٹوں پر 76.62 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔