پی اے بی نے سماگرا شکشا کے تحت 2024-25 کے لیے 1665 کروڑ روپے کا سالانہ منصوبہ منظور کیا

0
0

پیشہ ورانہ تعلیم کے تحت پہلے 554 اسکولوں کو منظوری ،ڈاکٹر سنگلا نے سماگرا شکشا مداخلتوں کے نفاذ کے ساتھ تعلیم میں جرات مندانہ سرمایہ کاری کی تعریف کی
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍جموں و کشمیر کو سماگرا شکشا کے تحت 2024-25 کے لیے 1665 کروڑ روپے کا کافی بجٹ ملا ہے جس میں سماگرا شکشا اسکیم کے تحت تشکیل کردہ پروجیکٹ اپروول بورڈ (پی اے بی) کی جانب سے منصوبہ کی تجویز کی باقاعدہ منظوری دی گئی ہے۔پی اے بی کی طرف سے اس سالانہ پلان کو منظوری دی گئی ہے جو آج یہاں مرکزی وزارت تعلیم کے سکریٹری، محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی (DSEL) کی صدارت میں، نئی دہلی میں، سماگرا پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے منعقد ہوئی۔
وہیںمیٹنگ میں دیگر کے علاوہ سکریٹری، اسکول ایجوکیشن، ڈاکٹر پیوش سنگلا، ایڈیشنل سیکریٹری، وپن کمار، (اقتصادی مشیر)، اے سریجا، جوائنٹ سیکریٹری، ڈاکٹر پریتی مانیا، جے ایس ڈائریکٹر فائنانس، ایم او ای شوبیت، کی ٹیم نے شرکت کی۔
دریں اثناء میٹنگ کے دوران سیکرٹری نے بنیادی اشاریوں میں بہتری پر زور دیا اور بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے ایک مربوط انداز اپنانے کو کہا۔ انہوں نے یوٹی انتظامیہ سے کہا کہ وہ زیر التوا منظور شدہ پروجیکٹوں کو تیز کرے، تاکہ فنڈز کی مزید روانی کو آسان بنایا جاسکے۔ انہوں نے مختلف سطحوں پر بنیادی ڈھانچے کے خلا کو پر کرنے کے لیے کہا، تاکہ معیاری تعلیم کو ہر سطح پر یقینی بنایا جا سکے۔ `
اس ضمن میں یڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگلا نے بتایا کہ یوٹی نے گزشتہ 2-3 سالوں میں اسکولی تعلیم کے بنیادی اشاریوں میں بہتری لائی ہے اور سال 2024-25 کے لیے یہ سب سے بڑا بجٹ ہے جس کی پی اے بی میں سفارش اور منظوری دی گئی ہے۔
ڈاکٹر سنگلا نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی، 2020 ملک کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور تعلیم کو صنعت اور پیشہ ورانہ شعبوں سے جوڑنے پر زیادہ توجہ مرکوز کرتی ہے، تاکہ طلباء کو مستقبل کے چیلنجوں اور مواقع کے لیے تیار رہنے کے قابل بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ پیشہ ورانہ تعلیم کے تحت 554 اسکولوں کو ایک ہی وقت میں منظور کیا گیا ہے جس میں ہر اسکول میں کم از کم 02 تجارتیں ہوں گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا