صرف تربیت دی اور اسناد جاری کیں، نہ اوزار فراہم کیے، نہ کوئی مدد دی، ہنرمند افرادمشکلات میں
لازوال ڈیسک
پونچھ//مرکزی زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ میں مرکزی سرکار کی طرف سے جاری کردہ اسکیم پی ایم وشوا کرمااسکیم جس کے لیے مالی سال 2023-24 کے لیے تیرہ ہزار کروڑ روپے رکھے گئے تھے جس کے تحت ہنرمند افراد کی شناخت کر انہیں مختلف ہنر کی تربیت دیکر انہیں اسناد و کارڈ دیکر انہیں ایک اوزار کی کِٹ فراہم کرنے، انہیں تربیت کے لیے رقم دینے و تربیت کے بعد انہیں بینک سے کم سود پر رقم دلوانے کی بات کی گئی تھی جس سے ہنر مند افراد کو بااختیار بنایا جاسکے لیکن پونچھ میں سب کچھ اس کے برعکس ہورہا ہے۔
پہلے لوگوں سے اس اسکیم کے متعلق فارم بھروائے ، پھر ہنر مند افراد نے کئی دفتروں کے چکر لگائے جس میں لڑکیاں جنہیں بااختیار بنانے کا خود وزیر اعظم و موجودہ سرکار نے عہد کیا تھا انہیں بھی در بدر کی ٹھوکریں کھانی پڑیں اور بالآخر فارم جمع ہوئے ، انکی ویریفکیشن ہوئیں جس کے بعد پونچھ کے سرنکوٹ، سرنکوٹ کے پونچھ، پونچھ کے مینڈھر اور مینڈھر کے ہنر مند افراد پونچھ میں تربیت حاصل کرنے کے لیے ہزاروں روپے خرچ کرکے پہنچنے لگے۔ اس امید میں کے اس مرکزی اسکیم سے استفادہ حاصل کریں گے لیکن انکی وہ کڑی محنت کسی کام نہ آئی کیونکہ آج تک انہیں کاغذوں میں ہی سب کچھ ملا جبکہ زمینی سطح پر انہیں کچھ بھی نہیں ملا۔
ہنر مند افراد جو تربیت حاصل کرچکے ہیں انہوں نے اور کچھ عورتوں نے جو درزیوں کی تربیت حاصل کر چکی ہیں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دفتروں و تربیتی مراکز کا کئی مہینوں سے چکر لگا رہی ہیں لیکن نہ ہی انہیں کوئی اوزاروں کی کیٹ ملی ، نہ کوئی امداد اور نہ ہی کوئی قرضہ ملا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار نے ماضی کے مالی سال کے بجٹ میں اگر انکے لیے اتنی بڑی رقم رکھی تھی تو وہ کہاں گئی؟ کیونکہ جس سے پوچھو وہ یہی جواب دیتا ہے کہ ہمیں اس کے بارے میں جانکاری نہیں آپ اوپر پتہ کریں اور اوپر کون ہے اسکا آج تک کوئی پتہ نہیں۔انہوں نے مرکزی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیروزگار ہنر مند افراد سے کھلواڑ نہ کریں اور انہیں اوزار و دیگر امداد جلد فراہم کروائیں تاکہ وہ خود مختار بن پائیں۔