پی ایس جی اے ٹائم لائنز کو 15اِی۔ سروسز کے ایپلی کیشن مرحلے پر فراہم کئے جانے والے

0
0

ایس ایم ایس میں نوٹیفائی کیا جارہا ہے اور تمام شہریوں پر مبنی خدمات میں شامل کیا جارہا ہے :چیف سیکرٹری
کم سے کم شہریوں سے رابطے کے ساتھ فعال خدمات کی فراہمی کی خاطر عمل در آمد کیلئے ’’ ویاکتی پہچان‘‘ کے تصور پر تبادلہ خیال
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے محکمہ آئی ٹی کے مختلف جاری اَقدامات کی عمل آوری کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے محکمہ آئی ٹی کا تفصیلی جائزہ میٹنگ کی صدارت جس میں کمشنر سیکرٹری محکمہ آئی ٹی پریرنا پوری، سی ای او، جے کے ای جی اے، سٹیٹ اِنفارمیٹکس آفیسر، این آئی سی کے علاوہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔دوران میٹنگ جانکاری دی گئی کہ اس وقت شہریوں کے لئے 1,054 اِی۔ سروسز دستیاب ہیں جبکہ مزید 20 اِی۔سروسز زیر ترقی ہیں۔چیف سیکرٹری نے ایک عام شہری کی زندگی کو بدلنے اور’’ بھرشٹاچار مُکت جے اینڈ کے‘‘کے حصول کے لئے اِی۔ خدمات کی اہمیت اعادہ کیا اور 1500 اَی ۔سروسز کے ہدف کو حاصل کرنے کی ضرورت پر دوبارہ زور دیا تاکہ ایک عام شہری کو کسی بھی سرکاری فائدے کے حصول کے لئے کسی بھی دفتر کا دروازہ کھٹکھٹانے کی ضرورت تقریباً ختم ہو سکے۔ اِس سلسلے میںمحکمہ آئی ٹی کو ہدایت دی گئی کہ وہ جموں و کشمیر میں اِی۔ خدمات کو مزید توسیع کے لئے محکموں اورضلع ترقیاتی کمشنروں کے ساتھ غوروخوض کا سیشن منعقد کرے۔ دوران میٹنگ جانکاری دی گئی کہ محکمہ ریونیو کی 7 سب سے زیادہ استعمال ہونے والی خدمات بشمول اِنکم سر ٹیفکیٹ، کاسٹ سر ٹیفکیٹ اور محکمہ ہاؤسنگ کی8 خدمات بشمول پیدائش کا سر ٹیفکیٹ، وفات سر ٹیفکیٹ میں درخواست دہندہ کو بھیجے گئے ایس ایم ایس میں پی ایس جی اے ٹائم لائنز شامل کی گئی ہے۔ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے محکمہ آئی ٹی پر زور دیا کہ وہ کوششیں جاری رکھے اورتمام متعلقہ اِی ۔ سروسز میں پی ایس جی اے ٹائم لائنز کو شامل کرے تاکہ شہریوں کو ٹائم فریم کے بارے میں علم کے ساتھ بااِختیار بنایا جاسکے جس کے اَندر متعلقہ محکمہ کی طرف سے اُنہیں ایک خاص سروس فراہم کرنے کی اُمید ہے۔چیف سیکرٹری نے اِی۔ خدمات کے شہریوں کے تاثرات کے موضوع پر فیڈ بیک کی اہمیت کا مشاہدہ کیا اور آر اے ایس فیڈ بیک پورٹل کے ساتھ تمام یوٹی اِی۔ خدمات مربوط کرنے کی ہدایت دی۔ ای۔سروسز اسسمنٹ رپورٹ کے معیار پر سیر حاصل بحث و تمحیص کے بعد محکمہ آئی ٹی کو مشورہ دیا گیا کہ وہ ان تمام محکموں کے لئے خصوصی ورکشاپ منعقد کرے جن کی خدمات کو اسسمنٹ میں ناقص درجہ دیا گیا ہے تاکہ فوری طور پر بہتری لائی جاسکے۔ میٹنگ میں ڈیزاسٹر ریکوری سائٹ، ورچیول ٹورز، این ای ایس ڈی اے اسسمنٹ، اربن سرویلنس سمیت دیگر اَمور کی پیش رفت کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا اور ان پر تبادلہ خیال ہوا۔ کمشنر سیکرٹری محکمہ آئی ٹی نے جانکاری دی کہ محکمہ ملازمین کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے پائلٹ بنیادوں پر جموں و کشمیر کے اِی۔ آفس مثال کے ساتھ وائس ٹو ٹیکسٹ اور ٹیکسٹ ٹو وائس کنورژن کے لئے مرکزی حکومت کے بھاشنی ٹول کو مربوط کرنے کے عمل میں ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ جیون پرمان کے تحت ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی پیش رفت گزشتہ برس کے مقابلے میں تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے ’’ وِیاکتی پہچان‘‘کے تصور کی وضاحت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ِای۔سروسز کا اگلا ارتقائی قدم حکومت کے پاس دستیاب اعداد و شمار کی بنیاد پر ممکنہ فائدہ اٹھانے والوں کی فعال آٹو شناخت ہے تاکہ شہریوں کی درخواست پر مبنی سروس ڈیلیوری ماڈل سے فعال اور حکومت کی طرف سے شروع کردہ سروس ڈیلیوری ماڈل میں منتقل کیا جاسکے جہاں محکمہ خدمات کی فراہمی کے لئے اہل شہری تک پہنچتا ہے۔چیف سیکرٹری نے محکمہ آئی ٹی کو ہدایت دی کہ وہ’’ وِیاکتی پہچان‘‘ کے تصور کو حقیقت روپ دینے کے لئے سنجیدہ اور کوششیں کریں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا