پہاڑی طلباء کے ساتھ انصاف کیاجائے:دلشاد ڈار
ریاض ملک
پونچھ؍؍ جموں یونیورسٹی کے زیر اہتمام تعلیم حاصل کرنے والے طلباء نے اسکالر شپ کی فراہمی کو لیکر شدید برہمی کا اظہار کیاہے۔اس حوالے سے دلشاد احمد ڈار نے لازوال کے نام اپنے تحریری بیان مین کہاکہ پہاڑی اسکالرشپ جو طلباء کے لئے بہت ہی ضروری ہے کہ وہ تعلیم اپنی تعلیم کو جاری رکھ سکیں لیکن انتظامیہ ان پہاڑی طلباء کے ساتھ مزاق کررہی ہے۔ ادھر ہر سال کروڑوں کے فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ تاکہ طلباء کو کسی قسم کی دقت کا سامنانہ کرناپڑے۔ اس مقصد کے لئے ہر سال ہزاروں طلبہ فارم بھرتے ہیں تاکہ وہاں حق حاصل کیا جاسکے اور اسکالرشپ تک رسائی حاصل کی جاسکے۔ جو کہ غریب طلباء کی آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔جس سے وہ وہاں تعلیم کی بنیادی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ لیکن ہر جگہ پہاڑی ایڈوائزری بورڈ کی لاپرواہی کی وجہ سے ہر سال ہزاروں طلباء کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے وہ ہر سال چھوٹے موٹے بہانے لے کر آتے ہیں اور ہزاروں فارم کو مسترد کر دیتے ہیں جس کی اصلاح کی جا سکتی ہے۔ تاہم چونکہ وہ لاعلم ہیں اس لئے طلباء اس کے خلاف بات کرنے سے قاصر ہیں۔ ناانصافی۔ طلباء نے قابل واپسی اور ناقابل واپسی کالموں کو غلط طریقے سے پْر کرنے کی غلطی کی۔ قابل واپسی رقم داخل کرنے کے بجائے، انہوں نے ناقابل واپسی رقم داخل کی، جو کہ تقریباً $1290 ہے، اور انہوں نے صرف اس رقم کے ساتھ طالب علم کو کریڈٹ کیا؛ وہ طالب علموں کو اس معمولی غلطی کے بارے میں مطلع کرنے میں بھی ناکام رہے، جو کہ آسانی سے درست کی جا سکتی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ ایل جی صاحب اس مسئلے کو دیکھیں اور طلباء کے وظائف جاری کریں تاکہ طلباء اپنی بنیادی ضروریات کا خیال رکھ کر پہاڑی ایڈوائزری بورڈ کا ہر جگہ دو سے تین کروڑ روپے کا گھپلہ کر سکیں۔