پونچھ میں زرعی کریڈٹ اسکیموں پر بینکرز سیمینار کا انعقاد

0
0

خود انحصار زراعی اور اس سے منسلک شعبوں کی پرورش میں بینکوں کا مرکزی کردار:یاسین ایم چودھری
مختلف اسکیموں کے تحت ترجیحی شعبوں کو پریشانی سے پاک کریڈٹ فلو کی ہدایت
لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍زرعی تنوع پراجیکٹ (ADP) کے تحت بینکنگ اداروں اور ترقیاتی محکموں کے درمیان خلیج کو پر کرنے کے لیے، ضلع انتظامیہ پونچھ نے آج ڈاک بنگلہ پونچھ میں زراعت اور متعلقہ شعبوں کے لیے کریڈٹ اسکیموں پر بینکرز سیمینار کا انعقاد کیا۔ضلع ترقیاتی کمشنر (ڈی ڈی سی) پونچھ، یاسین ایم چودھری نے سیمینار کی صدارت کی۔شروع میں، ڈی جی ایم نابارڈ نے ایک پاورپوائنٹ پریزنٹیشن دی تاکہ بینکرز کو زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں قرض کے بہاؤ کو بڑھانے کی ضرورت سے آگاہ کیا جا سکے۔یہ تقریب کسان سمپرک ابھیان کے ایک حصے کے طور پر منعقد کی گئی تھی اور اس کا مقصد کسانوں اور بینکروں کے درمیان خلیج کو ختم کرنا اور زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں قرض کے بہاؤ کو فروغ دینا تھا۔مختلف امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی جن میں مستفید ہونے والوں کی شناخت، ہولیسٹک ڈیولپمنٹ ایگریکلچر پلان (HADP) کے تحت کسانوں کے لیے قرض کا بہاؤ، حکومت کے زیر اہتمام اسکیموں کے تحت امداد، ڈسٹرکٹ کریڈٹ پلان (DCP) کے تحت بینکوں کی کارکردگی، نگرانی کے اقدامات اور کریڈٹ پلس سرگرمیاں شامل ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنر نے کہا کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ جہت ترقی کے تحت جن منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان سے نہ صرف زراعت کے شعبے کو تقویت ملے گی بلکہ پونچھ ضلع کی کاشتکار برادری کی معاشی قسمت بھی بدل جائے گی۔کریڈٹ سے منسلک اسکیموں کے ساتھ غریب کسانوں کی سہولت اور ترقی کے لیے، ڈی ڈی سی نے بینکرز پر زور دیا کہ وہ ممکنہ شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کسانوں کے لیے قرض کی سہولیات میں آسانی پیدا کرنے کے لیے مزید کوششیں کریں۔ انہوں نے سی ڈی ریشو میں بہتری لانے کے لیے بینکوں اور سرکاری محکموں کے درمیان بہتر تال میل پر زور دیا۔انہوں نے مساوی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تمام اہم ترجیحی شعبوں میں متوازن قرضہ جات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور مالیاتی اداروں کے سربراہان پر بھی زور دیا کہ وہ عوام میں ان کی طرف سے اسپانسر کی جانے والی فلاحی سکیموں کے حوالے سے آگاہی پھیلائیں تاکہ لوگ اپنے سماجی و اقتصادی ترقی فوائد حاصل کر سکیں۔ ڈی ڈی سی نے خود انحصاری اور پائیدار زراعت اور باغبانی کے شعبے پر زور دیا۔ انہوں نے ضلع میں خود انحصاری اور پائیدار روزگار پیدا کرنے میں زراعت اور باغبانی کے شعبوں کے کردار کی تعریف کی۔مزید برآں، انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مذکورہ شعبے کے تحت مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے، کسانوں کو بغیر کسی پریشانی کے قرضے فراہم کرکے بینکرز کا ایک اہم کردار ہے۔ضلعی ترقیاتی کمشنر یاسین ایم چودھری نے کسانوں کو قرضہ جات کی فراہمی کے لیے بینکوں کی طرف سے دستاویزات کے طریقہ کار کو آسان بنانے اور انہیں بار بار آنے جانے سے بچانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ریڈ ٹیپ ازم نہیں ہونا چاہئے اور بینکنگ خدمات حاصل کرنے میں کسانوں کے تجربے کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید بینکروں اور متعلقہ محکموں پر زور دیا کہ وہ جے کے یو ٹی حکومت کے ذریعہ شروع کئے گئے ایچ اے ڈی پی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے مل کر کام کریں۔سیمینار میں فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کی تشکیل اور ایف پی اوز کی رجسٹریشن کے لیے کسانوں کو درپیش مسائل پر بات چیت بھی شامل تھی۔سیمینار میں جوائنٹ ڈائرکٹر بھیڑ پالنے ڈاکٹر سنجیو، ڈی ڈی ایم نابارڈ چندر پرکاش، چیف ایگریکلچر آفیسر راکیش شرما، چیف اینیمل ہزڈری آفیسر ڈاکٹر یونس، ضلع بھیڑ پالنے کے آفیسر آشیش مہاجن، ایل ڈی ایم آشوتوش کول، اے جی ایم او سی کے سنگھ، ایف پی اوز کے سی ای اوز، بینکرس ،ترقی پسند کسانوں کے علاوہ زراعت اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا