انجمنِ جعفریہ کی جانب سے اس موقع پر پانی، مٹھائیاں و دیگر کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کیں
لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍ سرحدی ضلع پونچھ میں دنیا بھر کی طرح عیدِ غدیر عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی جس میں بنا مذہب و ملت تمام مذاہب کے لوگوں نے شرکت اختیار کی جبکہ اس موقع پر انجمنِ جعفریہ پونچھ کی جانب شفیق حسین بابا کی زیرِ نگرانی ایک سبیل کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں لوگوں میں پانی و دیگر کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کیں۔ اس ضمن میں اہلِ تشیع کے امام و دیگر شرکاء نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عیدغدیر کو منانے کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی۔ یاد رہے کہ عید الغدیر یا یوم غدیر خم اہل تشیع کے نزدیک 18 ذوالحجہ کا دن ہے جب رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ہجرت کے دسویں سال ایک لاکھ بیس ہزار صحابہ کرام کے ساتھ حجۃ الوداع کے بعد واپس جاتے ہوئے غدیر خم کے مقام پر امیرالمومنین علی ابن ابی طالب کو اپنا جانشین مقرر فرمایا تھا۔ روایات کے مطابق نبی اکرم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم حجۃ الوداع سے فراغت کے بعد واپس تشریف لے جا رہے تھے تو غدیر خم کے مقام پر حکم خداوندی سے توقف فرمایا اور تمام ایک لاکھ بیس ہزار صحابہ سے خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے جناب علی ابن ابی طالب کی ولایت و جانشینی کا اعلان فرمایا۔ اہل تشیع کا ماننا ہے کہ اس دن محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے علی ابن ابی طالب کو اپنا جانشین بنایا۔ کہا جاتا ہے کہ واقعہ غدیر تاریخ اسلام کا اہم ترین واقعہ ہے۔ جس میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حجۃ الوداع سے واپسی پر غدیر خم نامی جگہ پر ہجرت کے دسویں سال 18 ذی الحجہ کے دن حضرت علی کو اپنا جانشین مقرر فرمایا۔ جس کے بعد تمام بزرگ صحابہ سمیت حاضرین نے حضرت علیؑ کی بیعت کی۔ غدیر خم ایک چھوٹی سی جھیل کا نام ہے جو مقام جحفہ سے چار کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ خود جحفہ مکہ مکرمہ کے شمال مغرب میں 200 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جو احرام باندھنے کے پانچ میقاتوںمیں سے ایک ہے۔ غدیر کے مقام پر پانی اور درختوں کی موجودگی کی وجہ سے وہاں سے گزرنے والے قافلے یہاں پر رکا کرتے تھے۔