پونچھ اب دُورنہیں؛بی آراونے 2.79کلومیٹرلمبے سنگال ٹنل پراہم مرحلہ عبورکرلیا

0
0

ڈی جی بی آر لیفٹیننٹ جنرل راگھو سری نواسن، وی ایس ایم نے ’بریک تھرو ‘تقریب کا جائزہ لیا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍اکھنور-پونچھ ’گولڈن آرک روڈ‘ ایک بہت پرانی اور انتہائی اسٹریٹجک 200 کلومیٹر طویل سڑک ہے جو جموں کے علاقے کو کشمیر کے مغرب سے جوڑتی ہے۔ یہ اکھنور، راجوری اور پونچھ کے اہم سرحدی اضلاع کو جوڑتی ہے۔ اس سلسلے میں چار بڑی سرنگیں ہیں جیسے کنڈی ٹنل، سنگال ٹنل، نوشہرہ ٹنل اور بھمبر گلی ٹنل شامل ہیں۔وہیںاکھنور سے پونچھ کو جوڑنے والے ایک اہم انفراسٹرکچر پروجیکٹ نیشنل ہائی وے 144اے کی تعمیر آج ایک اہم سنگ میل تک پہنچ گئی جب سنگال ٹنل کے لیے بریک تھرو تقریب منعقد ہوئی۔ ایک متاثر کن 2790 میٹر پر پھیلی یہ سرنگ اکھنور اور پونچھ کو جوڑنے والا ایک اہم لنک ہے۔
اس ضمن میں ڈی جی بی آر لیفٹیننٹ جنرل راگھو سری نواسن، وی ایس ایم نے بریک تھرو تقریب کا جائزہ لیا، جو سرنگ کی تعمیراتی سرگرمیوں میں اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ پیش رفت اس منصوبے کی اہمیت کو واضح کرتی ہے جو کہ علاقائی رابطوں کو بڑھانے اور قومی شاہراہ پر ہموار نقل و حمل کی سہولت فراہم کرنے میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے۔
اس سال 28 جنوری 2024 کو نوشہرہ ٹنل کا بریک تھرو حاصل کیا گیا جو راجوری اور پونچھ کے علاقوں میں رابطہ فراہم کرنے کے لیے بی آر او کی کوششوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ واضح رہے نیشنل ہائی وے کی ترقی نے رفتار پکڑ لی ہے اور یہ منصوبہ 2026 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔دریں اثناء اپنے خطاب کے دوران ڈی جی بی آر لیفٹیننٹ جنرل راگھو سری نواسن، وی ایس ایم نے ذکر کیا کہ بی آر او دور دراز علاقوں کو جموں پونچھ خطے کے بڑے مراکز سے جوڑنے کے لیے سڑکوں کے اہم پروجیکٹوں کی سربراہی کر رہا ہے۔ جموں پونچھ لنک، تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، اگلے چند سالوں میں مکمل ہونے کے راستے پر ہے۔ ایل او سی کے ساتھ دفاعی انفراسٹرکچر کے بارے میں پوچھے جانے پر، ڈی جی بی آر نے بتایا کہ دفاعی انفراسٹرکچر کی ترقی ایک مسلسل عمل ہے اور بارڈر روڈز آرگنائزیشن آئی بی، ایل سی اور ایل اے سی کے ساتھ اسٹریٹجک سڑکوں کی تعمیر اور اپ گریڈنگ کے ذریعے دفاعی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا