یواین آئی
سرینگر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے باغی لیڈر چودھری لال سنگھ کے متنازع بیان کہ ’کشمیری صحافی شجاعت بخاری کے قتل سے سبق سیکھ لیں‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غنڈے اب سید شجاعت بخاری کے قتل کو صحافیوں کو ڈرانے کے لئے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’ڈیئر جرنلسٹس، کشمیر میں آپ کے ساتھیوں کو بی جے پی کے ایک ممبر اسمبلی نے دھمکی دی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ شجاعت کی ہلاکت اب غنڈوں کے لئے ایک ایسا ہتھیار ہے جس کو وہ صحافیوں کو ڈرانے کے لئے استعمال کررہے ہیں‘۔ عمر عبداللہ کی جماعت نیشنل کانفرنس نے لال سنگھ کے متنازع بیان کی مذمت کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا ’نیشنل کانفرنس بی جے پی لیڈر اور ایم ایل اے چودھری لال سنگھ کی جانب سے کشمیری صحافیوں کے لئے دیے گئے اشتعال انگیز بیان اور دھمکی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ جموں وکشمیر پولیس کو اس دھمکی کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہیے۔ ہمیں امید ہے کہ قانون اپنا کام کرے گا‘۔ بتادیں کہ چودھری لال سنگھ نے جمعہ کے روز جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ کشمیری صحافیوں نے کٹھوعہ عصمت دری و قتل معاملے کو لیکر ہندوستانی عوام میں ڈوگروں کو لیکر غلط تاثر پیدا کیا۔ انہوں نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ’کشمیر کے صحافیوں نے ایک غلط ماحول پیدا کردیا تھا۔ اب تو میں کشمیر کے صحافیوں سے کہوں گا کہ وہ اپنی صحافت کی لائن کھینچ لیں۔ فیصلہ کریں کہ آپ کو کیسے رہنا ہے۔ ایسے رہنا ہے جیسے وہ بشارت (شجاعت بخاری) کے ساتھ ہوا ہے۔ اس طرح کے حالات بنتے رہیں۔ اس لئے وہ اپنے آپ کو سنبھالیں۔ وہ ایک لائن کھینچیں۔ تاکہ یہ بھائی چارہ ختم نہ ہو اور ترقی ہوتی رہے‘۔ قریب تین دہائیوں تک میڈیا سے وابستہ رہنے والے شجاعت بخاری کو 14 جون کی شام نامعلوم بندوق برداروں نے پریس کالونی سری نگر میں اپنے دفتر کے باہر نذدیک سے گولیوں کا نشانہ بناکر قتل کردیا۔