پولس کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے :ممتا بنرجی

0
0

کلکتہ؍؍حیدرآباد عصمت دری کے ملزمین کو پولس کے ذریعہ انکاؤنٹر میں ہلاک کیے جانے پر ملک بھر میں پولس کے اقدامات پر بحث چھیڑ گئی ہے ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں قانون کا پورا نظام ہے اس لیے پولس کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دینی چاہیے ۔کلکتہ شہر کے میوروڈ پر ترنمول کانگریس کے امن دوس پر خطا ب کرتے ہوئے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ عصمت دری کے خلاف قانون کو مزید سخت بنانے کی ضرورت ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کے باوجود پولس کو قانون ہاتھ میں لینے کی چھوٹ نہیں ملنی چاہیے ۔ملک میں عدالتی نظام ہے اور یہ کام عدالت کے ہی سپرد رہنے دینا ٰچاہیے ۔بی آر امبیڈکر کے یو م وفات پر منعقد تقریب میں وزیرا علیٰ نے کہا کہ بنگال میں خواتین کے خلاف زیادتی کو برداشت نہیں کیا جائے گاتاہم اس کے ساتھ ہی قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ عصمت دری کے ملزمین کے خلاف 6سے 7 دنوں کے اندر پولس انتظامیہ کو کارروائی کرنی ہوگی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ قانون میں پولس کی ذمہ داریاں طے ہوچکی ہیں۔پولس کو کس حدتک کارروائی کرنی ہے یہ واضح ہے ۔جج کو اپنا کام کرنا ہے ۔وزیرا علیٰ نے کہا کہ پولس کی ذمہ داری ہے کہ ملزمین کو گرفتار کرکے جلد سے جلد چارج شیٹ پیش کریں اور جلد سے جلد مقدمات کو نمٹانے میں عدالت کو رول ادا کرنا ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولس کی لاپرواہیوں کے خلاف سخت سے کارروائی کی جائے گی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا