محکمہ جنگلات وماحولیات جموں وکشمیرکے جنگلات وماحولیات کے بہتررکھ رکھائو اورہرے بھرے جموں وکشمیرکی تعمیرکیلئے ہرسال کروڑوں روپے خرچ کرتاہے لیکن بدقسمتی سے ہریالی والا نقشہ ہرسال سکڑتاہی جاتاہے،ننھے منے پودے لگاکربڑے بڑے دعو ے کئے جاتے ہیں لیکن سبزسونے کی لوٹ کھسوٹ پرکوئی لگام کسنے کی زحمت گوارہ نہیں کرتاجس سے محکمہ جنگلات کی شجرکاری مہم ایک دکھاواایک چھلاواسی معلوم ہوتی ہے،محکمہ جنگلات کی کسی میٹنگ میں اگرپیش کئے جانے والے اعدادوشماردیکھیں توحیران کن معلوم ہوتے ہیں،گذشتہ روز جاری کاموں کا جائزہ لینے اور مالی سال 2023-24 کے لیے اے پی او کی تیاری پر تبادلہ خیال کے لیے کیمپا کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ایک اجلاس کنونشن سنٹر، جموں میں منعقد ہوا۔ڈاکٹر موہت گیرا، پی سی سی ایف اور ہیڈ آف فاریسٹ فورس، جے اینڈ کے محکمہ جنگلات نے میٹنگ کو ’’گرین جے اینڈ کے ڈرائیو‘‘کے تحت تباہ شدہ جنگلات اور جنگلات کی بحالی پر محکمہ جنگلات کی جاری سرگرمیوں کے بارے میں بتایا،انہوں نے محکمہ کے مختلف نئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا جس میں جنگلات کی آگ کے انتظام کے لیے اسٹیٹ ایکشن پلان بھی شامل ہے، انہوں نے کہا کہ کیمپا جموں و کشمیر کو سرسبز بنانے، جنگلی حیات کے انتظام، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور فرنٹ لائن عملے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے،انہوں نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ رواں مالی سال کے لیے، کیمپا پورٹل کا استعمال کرتے ہوئے گزشتہ سال تقریباً 95 لاکھ پودے لگانے کے ساتھ مجموعی طور پر 15000 ہیکٹر تباہ شدہ جنگلاتی رقبے کی بحالی کے لیے ان کے محل وقوع کے نقشوں کے ساتھ تفصیلی سائٹ سے متعلق منصوبہ تیار کیا گیا تھا،اس منصوبے کی منظوری نیشنل اتھارٹی، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی نے دی ہے اور اس پر عمل درآمد جاری ہے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کیمپاجے اینڈکے ملک کی واحد ریاستی اتھارٹی ہے جس نے اس قسم کا پورٹل تیار کیا ہے،کیمپا کے سی ای او سرویش رائے نے کمیٹی کو کیمپا کی جاری سرگرمیوں، گزشتہ مالی سال کے دوران جسمانی اور مالیاتی کامیابیوں اور رواں مالی سال کے جاری کاموں کے بارے میں آگاہ کیا، کمیٹی کو بتایا گیا کہ مون سون سیزن کے دوران 22.45 لاکھ پودے لگائے گئے ہیں، زیر تکمیل کاموں میں جنگلات کو آگ سے بچانے اور فرنٹ لائن سٹاف کے لیے سرکاری اور رہائشی عمارتوں، چیک پوسٹوں، واچ ٹاورز اور جنگلات کے تحفظ کے دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ذریعے انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے اقدامات شامل ہیں، موسم سرما میں پودے لگانے کی تیاریاں، جیسے کاموں کی ای ٹینڈرنگ اور باڑ لگانے، فی الحال زوروں پر ہیں،اعدادوشماربہت کچھ کہتے ہیں، لیکن خطہ پیرپنجال اورخطہ چناب ،ودیگر پہاڑی علاقوں میں جس قدرجنگلات کاصفایاہورہاہے اس پرروک لگانے کیلئے کیاکیاگیااس کے کوئی اعدادوشمارکے ہیرپھیرنہیں دکھائے گئے کیونکہ زمین پرسبز سونے کی لوٹ کھسوٹ ہورہی ہے اور شجرکاری کے بعدلگائے گئے پودوں کاحال کوئی پوچھنے والانہیں ، وہ آئندہ سال تک مرجھاجاتے ہیں اورخزانہ عامرہ کوچونالگانے کیلئے پھرسے یہ مشق جاری وساری رہے گی۔ذرہ غوروفکرکرنے کی ضرورت ہے اور اعدادوشمارسے نکل کر زمین پر صورت بدلنی ہوگی۔