پنچایت دلیرہ کی عوام نے ایم جی نریگا اسکیم کے تحت 2021-22 میں کام کر چکے مستریوں کی اجرتوں کو واگزار کرنے کا کیا مطالبہ

0
0

کہا باقی اضلاع میں مستریوں کی اجرتوں کے واگزار کرنے کا سلسلہ جاری تو پونچھ مستثنٰی کیوں؟
ماجد چوہدری
پونچھ مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل حویلی کے بلاک پونچھ کی پنچایت دلیرہ کی عوام نے ایک پر امن احتجاج درج کرواتے ہوئے مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ و ضلعی انتظامیہ سے سوال کیا ہے کہ اگر باقی اضلاع میں ایم جی نریگا اسکیم کے تحت کام کرچکے مستریوں کی اجرتیں واگزار ہورہی ہیں تو پھر پونچھ کے غریب مستریوں کو اس سے مستثنٰی کیوں رکھا گیا ہے؟۔وہاں کے ایک مقامی نوجوان عبدالحمید نے کہا ہے کہ گاو¿ں دیہات کی عوام کے لیے آمدنی کا واحد ذریعہ ایم جی نریگا اسکیم کے تحت مزدوری کر اپنا گزر بسر کرنا ہے ۔مرکزی سرکار نے یہ اسکیم بھی اسی لیے چلائی اور اب تو جموں کشمیر میں تین سطحی پنچایتی راج کا نظام بھی قائم ہے ۔اسکے باوجود ایم جی نریگا اسکیم کے تحت 2021-22 کے مستریوں کی اجرتیں واگزار نہیں کی گئیں جو غریب مستریوں کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ مستریوں کا گزر بسر اور انکے اہل و عیال کا گزر بسر بھی اسی مزدوری پر منحصر ہے۔ انکے بچوں کا مستقبل بھی اسی مزدوری کے سہارے ہے جس کو سرکار نے بند کرکے رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سرکار میں سبھی کام زبردست ہورہے ہیں لیکن یہاں کی انتظامیہ کی ایسی ڈھیلائی جو مرکزی سرکار کے کام کاج کو بدنام کررہی ہے۔انہوں نے مستریوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ایل جی منوج سنہا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جموں کشمیر انتظامیہ بالخصوص پونچھ کی انتظامیہ کو ہدایت جاری کریں کہ ایم جی نریگا اسکیم کے تحت کام کر چکے ۔مستریوں کی اجرتوں کو واگزار کیا جائے تاکہ انکا گزر بسر ہوسکے ورنہ سبھی مستری اپنے بال بچوں کو لیکر سڑکوں پر اترنے پر مجبور ہو جائیں گے جس کی جوابدہ انتظامیہ پونچھ ہوگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا