پنچایتی الیکشن سرپر!یہ کیاسوارہواسرپنچ کے سرپر؟

0
0

گاندربل میں اے سی بی نے منی گام اے کے سرپنچ کو نو ہزار کی رشوت لیتے ہوئے دھر لیا
مختار احمد

گاندربل؍؍انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے منگل کو سرپنچ منیگام-اے کو 9000 روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔ ایک بیان کے مطابق، ایک شکایت کنندہ نے ایک سرپنچ کے خلاف تحریری شکایت کے ساتھ ACB سری نگر سے رابطہ کیا۔ مظفر احمد راتھر، سرپنچ منیگام اے نے شکایت کنندہ اور اس کی بہن کے درمیان جائیداد کے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے رشوت طلب کرنے کا الزام لگایا۔’’دونوں بہن بھائیوں میں جائیداد کی تقسیم پر کچھ تنازعہ تھا، شکایت کنندہ کی بہن نے تصفیہ کے لیے مقامی سرپنچ سے رابطہ کیا۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ سرپنچ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے بارہا اس سے رشوت مانگ رہا ہے،‘‘ بیان میں کہا گیا۔ابتدائی طور پر، اس نے مزید کہا کہ سرپنچ کی طرف سے 20000 روپے کی رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاہم، بات چیت کے بعد، وہ شکایت کنندہ سے 9000 روپے کی رقم لینے پر رضامندہ ظاہر کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ’’شکایت کنندہ رشوت نہیں دینا چاہتا تھا اور اس کے بجائے مذکورہ سرپنچ کے خلاف قانون کے تحت فراہم کردہ قانونی کارروائی کے لیے انسداد بدعنوانی بیورو (ACB) سری نگر سے رجوع کیا‘‘۔’’شکایت کی وصولی پر، ایک کیس FIR نمبر 13/2023تحت سیکشن 7 PC ایکٹ 1988 اے سی بی ،پولیس تھانہ سری نگر میں درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئی‘‘۔’’تحقیقات کے دوران، اس بیورو کی طرف سے ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی تھی، جس نے ایک کامیاب جال بچھا کر سرپنچ کو شکایت کنندہ سے 9000 روپے کی رشوت طلب کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ ملزمان سے موقع پر ہی رقم برآمد کر لی گئی۔ ملزم کی شناخت مظفر احمد راتھر ولد ولی محمد راتھر ساکنہ منیگام گاندربل، سرپنچ منیگام-A کے طور پر کی گئی ہے‘‘۔ اس معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا