لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند سے قومی و علاقائی سیاسی جماعتوں سمیت جموں وکشمیر میں سرگرم تمام سیاسی جماعتوں کے سینئر لیڈروں کی میٹنگ بلانے کی درخواست کی ہے۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے صدر سے یہ بھی درخواست کی کہ چونکہ جموں وکشمیر میں اس وقت صدر راج ہے وہ جموں وکشمیر کے گورنر کے ذریعہ جموں وکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کی فوری طورپر رہائی کی ہدایت دیں جس سے وادی کشمیر اور ریاست کے دیگر حصوں میں تازہ ہوا چلے جہاں کے لوگ دم گھٹنے والے حالات یا قیدمیں رہنے کے لئے مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں تقریباَ پچاس دنوں سے سرکاری یا غیر سرکاری طورپر ان لوگوں کے سماجی، سیاسی، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی جنہیں کسی نہ کسی بہانہ سے قید میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے صدر سے درخواست کی کہ ان تمام لوگوں کی رہائی یقینی بنائیں جنہیں نام نہاد پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے جسے 1978میں شیخ عبداللہ کی قیادت والی اسمبلی نے ہندستانی آئین کے آرٹیکل 35 Aکے تحت نافذ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں خود اس قانون کے تحت کئی برسوں جیلوں میں کاٹ چکا ہوں۔انہوں نے کہاکہ صدر کی آرٹیکل 35 Aکی منسوخی اور عارضی دفعہ 370میں ترمیم کی ہدایت /نوٹفکیشن اس قانون کو ہٹانے کے لئے کافی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس قانون کو 14مئی 1954کو صدر کے آرڈی ننس سے نافذ کیا گیا تھا جس کی مدت چھ مہینہ تھی اور نومبر 1954کو یہ خود بخود ختم ہوگیا تھا۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے صدر سے درخواست کی کہ وہ مسٹر مودی کی سربراہی والی ہندستانی حکومت کو پاکستان چاہے تو پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کا مشورہ دیں۔انہوں نے صدر سے کہا کہ اس وقت کی وزیراعظم محترمہ اندرا گاندھی اور اس وقت پاکستانی وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے مابین 1972میں ہوئے شملہ معاہدہ کو لفظی اور معنوی اعتبار سے نافذ کیاجانا چاہئے ۔پنتھرس سپریمو نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگ امن سے محبت کرنے والے اور ہندستانی آئین میں دیئے گئے تمام بنیادی حقوق کے ساتھ پروقار طریقہ سے زندگی گزارنے کے خواہشمند ہیں جو ہندستانی آئین سے آرٹیکل 35 Aکو ہٹائے جانے کے بعد جموں کشمیر میں نافذ ہوگئے ہیںجس طرح بقیہ ملک میں تمام شہریوں کو حاصل ہیں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے پنتھرس پارٹی کے کارکنوں سے کہا کہ وہ پانچ اکتوبر 2019کو ہونے والے کنکلیو میں شریک ہوں جوں جموں میں تمام مشکلات، مواصلات کے مکمل طورپر ٹھپ ہونے اور پنتھرس پارٹی کے وادی کشمیر ، پونچھ اور ڈوڈہ میں سینئرکارکنان کو حراست میں لئے جانے کے باوجود ہورہا ہے۔انہوں نے صدر سے جموں وکشمیر حکومت و پنتھرس پارٹی کے پانچ اکتوبر 2019کو ہونے والے اس خصوصی کنکلیو کی اجازت کی ہدایت دینے درخواست کی۔