نوجوانوں میں فن و ثقافت کے فروغ کیلئے باقاعدگی سے سرگرمیاں منعقد کرنے کی ہدایت
لازوال ڈیسک
جموں؍؍پرنسپل سیکرٹری ثقافت سریش کمار گپتا نے آج یہاں مقامی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لنگویجز کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔پرنسپل سیکرٹری نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جموںوکشمیر یوٹی میں اکیڈمی کے ذریعہ کی جانے والی سرگرمیوں کا سال بھر کا کیلنڈر تیار کرنے پر زور دیا۔ اُنہوں نے ایک اَچھی طرح سے ڈیزائن کی گئی کافی ٹیبل بُک بنانے کا مشورہ بھی دیا جس میں ہماری ثقافت، زبانوں اور جموں و کشمیر کے مختلف فن پاروں کے تحفظ اور فروغ سے متعلق معاشرے کے مختلف کاموں کی عکاسی کی گئی ہے ۔سریش کمار گپتا نے اکیڈمی کو ہدایت دی کہ وہ جموںوکشمیر یوٹی کے نوجوانوں کو اَپنی سرگرمیوں میں شامل کرے تاکہ وہ ہمارے شاندار فن اور ثقافتی خزانے سے واقف ہوسکیں۔
اُنہوں نے اُن پر زور دیا کہ وہ اُنہیں اَپنے فن کی شکلوں کو بہتر بنانے کے لئے اور مطلوبہ ضروری پلیٹ فارم فراہم کریں۔ اُنہوں نے ان کے لئے ورکشاپوں، نمائشوں اور ٹیلنٹ ہنٹ شوز کے اِنعقاد پر بھی زور دیا۔اُنہوں نے کہا کہ فنون لطیفہ جیسے موسیقی، رقص، شاعری، ڈرامہ، مصوری وغیرہ تناؤ کو کم کرنے والے ہیں جن کی ضرورت ان اوقات میں سب کو محسوس ہوتی ہے ۔اُنہوں نے لوگوں کو ان کی پسند کا فن فراہم کرنے کے لئے کہا تاکہ وہ اَپنی زندگی میں رنگ بھرنے کے لئے اس کا لطف اُٹھائیں۔پرنسپل سیکرٹری ثقافت نے کٹھوعہ سے کپواڑہ تک جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں کے متنوع اور مختلف فن، ثقافت اور زبانوں کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنے کا مشورہ دیا۔ اُنہوں نے جموں و کشمیر کے مجموعی ماحول میں ’ثقافتی وابستگی‘ کو شامل کرنے کی ہدایت دی کیوں کہ اس کی کافی گنجائش موجود ہے۔ اُنہوں نے عوام میں مختصر ویڈیوز، بروشروںاور پمفلٹوں کی ترسیل کے ذریعے معلومات کو پھیلانے پر زور دیا تاکہ وہ اَپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لئے خود کو معاشرے سے جوڑ سکیں۔
اِس موقعہ پر اُنہوں نے ٹیگور ہال اور ابھینو تھیٹر جیسے قیمتی اثاثوں کی بہتردیکھ ریکھ کی ہدایت دی۔ اُنہوں نے سری نگر میں صوفیانہ سکول اور کٹھوعہ میں ثقافتی سینٹر پر کام مکمل کرنے کے لئے اَفراد اور مشینری کومزید متحرک کرنے کی بھی ہدایت دی۔ اُنہوں نے ہدایت دی کہ جموں و کشمیر کے ان فنکاروں کو شامل کیا جائے جن کی خدمات کو قومی سطح پر سراہا گیا ہے۔اِس موقعہ پر سیکرٹری جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لنگویجزبھرت سنگھ نے پرنسپل سیکرٹری کو جموںوکشمیر یوٹی میں اکیڈمی کی طرف سے اُٹھائے گئے مختلف کاموں اور پروجیکٹوں کے بارے میں جانکاری دی ۔اُنہوں نے انہیں بتایا کہ سوسائٹی نے آنے والے مالی برس میں جنوری 2024 ء تک یوٹی کے مختلف اَضلاع میں تقریباً 419 سرگرمیاں انجام دی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر قانون کے مطابق اکیڈمی کے صدر ہیں۔ مزید برآں، اکیڈمی نے اَپنے معاملات کو احسن طریقے سے چلانے کے لئے مختلف باڈیز تشکیل دی ہیں جن میں جنرل کونسل، مرکزی کمیٹی اور فائنانس کمیٹی شامل ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا کہ جے کے اے اے سی ایل کو انگریزی اور پنجابی کے علاوہ ہندی، اردو، کشمیری، ڈوگری، پنجابی، پہاڑی اور گوجری زبانوں کو فروغ دینے اور ترقی دینے کا پابند بنایا گیا ہے ۔اکادمی کے ادبی کاموں کے بارے میںجانکاری دی گئی کہ جاری کی جانے والی اہم اشاعتوں میں شیرازہ (ہندی، ڈوگری، پنجابی، کشمیری، اردو، گوجری، پہاڑی اور انگریزی) ، گاتھا (سہ ماہی) (ہندی، ڈوگری اور پنجابی، کشمیری، پہاڑی اور گوجری) میں، ہمارا ساہتیہ ا سالانہ (ہندی، پنجابی، ڈوگری، کشمیری، پہاڑی، گوجری، اردو) شامل ہیں۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ اس کے علاوہ اکادمی نے کشمیری، ڈوگری، پہاڑی اور گوجری زبانوں میں لغات شائع کی ہیں۔ اکیڈمی نے کشمیری زبان میں اَنسائیکلوپیڈیا کی 7 جلدیں شائع کی ہیں۔
اس کے علاوہ ڈوگری اَنسائیکلوپیڈیا پر بھی کام جاری ہے۔اکیڈمی کے پاس 400 سے زیادہ مصوری کا ایک نادر اور بھرپور مجموعہ ہے جس میں ایم ایف حسین، گوکل دومبی، جی آر سنتوش، طیب جی، جے ایس بیندرے وغیرہ شامل ہیں۔اکیڈمی کے پاس سنسکرت، عربی، فارسی اور اردو اور کشمیری زبانوں میں مذہب اور تاریخ کی نمائندگی کرنے والے 605 سے زیادہ مخطوطات کا مجموعہ ہے۔ مزید یہ کہ پرانی 100 چھوٹی مصوری، 10 آرٹ اشیاء (لکڑی، پتھر اور ٹیراکوٹا) اور کچھ پرانے سروے کے نقشے بھی ہمارے ذخیرے کا حصہ ہیں۔دوران میٹنگ بتایا گیا کہ کلچرل اکیڈیمی نے جموںوکشمیر یوٹی کے کشمیر اور جموں صوبوںمیں بالترتیب ترجمے کے تحقیقی مراکز قائم کئے ہیں۔ یہ مراکز ادبی کاموں کا ایک علاقائی وقومی زبان سے دوسری اور اس کے برعکس ترجمہ کر رہے ہیں۔