پاکستان کے بجائے جموں و کشمیر کے لوگوں سے بات کریں گے:امیت شاہ

0
0

کہا وزیر اعظم نریندر مودی جموں وکشمیر کے ہر گائوں میں جمہوریت لے آئے ہیں۰حتمی ووٹر فہرست تیارہونے کے فوراً بعدہوگااسمبلی انتخابات کااعلان
۰گجروں، بکروالوں اور پہاڑیوں کو مناسب ریزرویشن ملے گا
۰عبداللہ اینڈ سنزاورمفتی اینڈکمپنی جموں و کشمیر میں 42000انسانوں کی ہلاکتوںکیلئے ذمہ دار
۰تقریباً 2,000 کروڑ روپے کے 240 ترقیاتی منصوبوں کا اِفتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا
۰ وزیر داخلہ نے بارہمولہ جموںوکشمیر میں کروڑوں روپے کے کئی ترقیاتی منصوبوں کا اِفتتاح اور سنگ بنیاد رکھا اور ایک عوامی جلسہ سے خطاب بھی کیا
لازوال ڈیسک

بارہمولہ؍؍مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان پاکستان سے بات نہیں کرے گا بلکہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے بات کرے گا۔جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بارہمولہ میں اپنے پہلے بڑے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ ہندوستان پاکستان سے بات نہیں کرے گا۔مسٹر شاہ نے ریلی میں کہاکہ ’’کچھ لوگ مجھے مشورہ دیتے ہیں کہ پاکستان سے بات کرنی چاہیے۔ یہ تجاویز ان لوگوں کی طرف سے آرہی ہیں جنہوں نے یہاں ستر سال حکومت کی۔ لیکن مجھے واضح کرنے دیں، میں پاکستان سے بات نہیں کرنا چاہتا۔ میں بارہمولہ کے گجروں اور پہاڑی لوگوں سے بات کروں گا۔ میں کشمیر کے نوجوانوں سے بات کروں گا۔ انہوں نے (پاکستان) یہاں دہشت گردی پھیلا رکھی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ دہشت گردی نے دنیا میں کسی کی عزت نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ ‘دہشت گردی نے 90 کی دہائی سے جموں و کشمیر کے 42 ہزار لوگوں کی جان لی ہے۔ ان کی موت کا ذمہ دار کون ہے؟” انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’جموں و کشمیر سے دہشت گردی آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت پوری طاقت کے ساتھ جموں و کشمیر سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔مسٹر شاہ نے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر شدید حملہ کیا اور دونوں خاندانوں پر جموں و کشمیر کو تباہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کشمیر کے سانحات کے لیے گاندھی خاندان کو بھی نشانہ بنایا۔مرکزی وزیر نے کہاکہ ‘محبوبہ (مفتی) جی نے کہا کہ وزیر داخلہ کو اپنے کیے کا حساب دینے کے بعد ہی واپس جانا چاہیے۔ محبوبہ جی کھلے کانوں اور آنکھوں سے سن لیں، ہم نے جو کچھ کیا اس کا حساب تو دیں گے، لیکن جو کچھ آپ نے اور فاروق (عبداللہ) صاحب نے کیا، ان کا حساب ہونا چاہیے۔ میں یہاں محبوبہ اور فاروق صاحب سے یہ پوچھنے آیا ہوں کہ کشمیر میں 70 سالوں میں کتنی سرمایہ کاری آئی؟، کتنی صنعتیں لگیں، کتنے کارخانے کھلے اور کتنے نوجوانوں کو روزگار دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 70 سالوں میں صرف 15 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے، جب کہ مودی جی یہاں تین سالوں میں 56 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری لائے ہیں؟۔تفصیلات کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریشن امت شاہ نے آج سری نگر میں تقریباً 2,000کروڑ روپے کے 240 ترقیاتی منصوبوں کا اِفتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ اُنہوں نے بارہمولہ جموںوکشمیر میں کروڑوں روپے کے کئی ترقیاتی منصوبوں کا اِفتتاح کیا اور سنگ بنیاد بھی رکھا اور خطہ میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کیا۔ اِس موقعہ پر جموںوکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا اور مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ سمیت کئی معززین بھی موجود تھے۔مرکز ی وزیر داخلہ نے اَپنے خطاب میں کہا کہ پیر پنجال اور چناب کی پہاڑیاں اور وادیٔ کشمیر کا یہ خطہ دُنیا کے خوبصورت ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے ۔ جموںوکشمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں جو ترقی ہوئی ہے اِس کی جھلک اِس خطے کے لوگوں کے خو ش چہروں سے صاف ظاہر ہوتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس سے قبل جو تین خاندان علاقے میں حکومت کرتے تھے ، اُنہوں نے مشکل سے علاقے کی ترقی کے لئے کام کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے جموںوکشمیر کے ہر گائوں تک جمہوریت کو یقینی بنانے کا ایک بہت بڑا کام مکمل کیا ہے ۔ اس سے پہلے کشمیر میں جمہوریت کا مطلب تین خاندانوں ،87 ایم ایل اے اور 6 ایم پی کے اَندر ہی محدود تھا لیکن 5؍ اگست 2019ء کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے پنچ ، سرپنچ ، بی ڈی سی اور گائوں کی ضلع پنچایت کی سطح پر لے کر 30ہزار لوگوں کو جمہوریت سے جوڑ دیا ہے ۔پہلے کورپشن کی وجہ سے غرباء کے پیسے کا غلط اِستعمال ہوتا تھا لیکن اَب وزیر اعظم نریندرمودی اِس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ غریبوں کا پیسہ غریبوں تک پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ تین خاندانوں کی حکمرانی میں جموں و کشمیر میں 70 برسوں میں صرف 15 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی لیکن وزیر اعظم مودی کی قیادت میں صرف تین برسوں میں 56,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے ۔شری امت شاہ نے مزید کہا کہ یہ خطہ پہلے دہشت گردی کامرکز تھا لیکن اَب یہ ٹورسٹ ہاٹ سپاٹ بن گیا ہے ۔ اِس سے قبل ہر برس زیادہ سے زیادہ 6لاکھ سیاح وادیٔ کشمیر کا رُخ کرتے تھے جب کہ صرف اِس برس اَب تک 22لاکھ سیاح اِس خطے کا دورہ کر چکے ہیں جس سے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملا ہے اور اس سلسلے کو مزید تقویت دی جائے گی۔وزیر داخلہ شری امت شاہ نے کہا کہ پہلے وادی کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں پتھر اور بندوقتیں دی جاتی تھیں لیکن اَب وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کی جگہ موبائل اور لیپ ٹاپ لے کر خطے میں صنعتیں لگا کر نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ دہشت گردی سے دُنیامیں کوئی بھلائی نہیں ہوئی ہے ۔ 1990ء سے آج تک جموںوکشمیر کے 42ہزار لوگ دہشت گردی کا شکا ر ہوچکے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ اَب دہشت گردی کو آہستہ آہستہ ختم کیا جا رہا ہے ۔ شری امت شاہ نے کہا کہ اب کشمیر کے ہر گائوں میں بجلی پہنچ چکی ہے اور وزیر اعظم نے پانچ لاکھ روپے کا مفت مکمل علاج یقینی بنایا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ 77 لاکھ لوگوں کو ہیلتھ کارڈ دئیے گئے ہیں تاکہ انہیں اَپنے علاج کے لئے ایک پیسہ بھی خرچ نہ کرنا پڑے ۔ اِس سے قبل خطے میں برفانی ہوائوں میں بھی رہنے کے لئے ایک لاکھ لوگ پکے مکان کے بغیر تھے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014-2022ء تک جموںوکشمیر میں ان لوگوں کو رہائش فراہم کی ہے۔ حکومت نے وزیر اعظم کی قیادت میں گیس فراہم کی ہے۔ جل جیون مشن کے تحت تقریباً12لاکھ کنبوں کو سلنڈر ،58فیصد لوگوں کے گھروں میں نل کا پانی اورتقریباً 11.87 لاکھ کسانوں کے کھاتوں میں سالانہ 6,000روپے جمع کئے جارہے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ بارہمولہ کے گجروں ، بکروالوں اور پہاڑی لوگوں اور کشمیر کے نوجوانوں تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو کھلے ذہن کے ساتھ سوچنا چاہیے کہ خطے میں دہشت پھیلانے والوں نے کبھی کوئی اَچھا کام نہیں کیا اور کشمیر کو اَب ملک کی تمام ریاستوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔ شری امت شاہ نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کے راستے پر نہیں بلکہ ترقی کے راستے پر چلنا چاہیے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کا یہ عزم ہے کہ کشمیر کے نوجوان ملک کی ترقی میں مدد کریں ، خود کو تعلیم دے کر روز گار حاصل کریں اور صنعتوں سے جڑ کر ملک کی ترقی میں اَپنا حصہ اداکریں۔ اُنہوں نے کہا کہ دو ماڈل ہیں ایک وزیر اعظم نریندر مودی کا ترقی ، امن ، ہم آہنگی اور روزگار کا ماڈل اور دوسرا جو پلوامہ حملہ کا باعث بنتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پلوامہ میں 2000کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ہسپتال تعمیر کیا ہے ۔دوسرا ماڈل پتھروں اور مشین گنوں اور نوجوانوں کے لئے بند کالجوں پر مشتمل ہے جبکہ وزیرا عظم کے ماڈل میں آئی آئی ایم اور آئی آئی ٹی ہیں۔ شری امت شاہ نے کہا کہ نوجوانوں کو تعلیم حاصل کرنی چاہیے اور ان کے ہاتھ میں پتھر نہیں ہونا چاہئے اور وزیر اعظم نے نوجوانوں کے ہاتھوں سے پتھر لے کر انہیں خود کو تعلیم دینے کی ترغیب دی ہے۔شری امت شاہ نے کہا کہ حکومت نے سیاسی عمل شروع کیا ہے اور وہ لوگوں کو یقین دِلانا چاہتی ہے کہ جیسے ہی الیکشن کمیشن کی طرف سے اِنتخابی فہرستوں کی تیاری کا کام ختم ہو جائے گا ، کشمیر کے اندر عوام کے لئے مکمل شفافیت کے ساتھ اِنتخابات کئے جائیں گے ۔ خطے میں منتخب نمائندے ہی حکومت کریں گے ۔ اُنہوں نے کہا کہ پہلے حد بندی صرف تین خاندانوں کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے کی جاتی تھی لیکن اب حلقہ بندیوں کے نتیجے میں عوام کے نمائندے جیتیں گے اور وہی حکومت کریں گے ۔اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اِس بات کو یقین بنایا ہے کہ کشمیر اب دہشت گردی سے تقریباً آزاد ہے ۔اُنہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اگر ان کے گائوں میں کوئی دہشت گردوں کی حمایت کرتا ہے تو اس کے ساتھ استدلال کیا جائے اور اسے مرکزی دھارے میں واپس لایا جائے کیوں کہ دہشت گردی کشمیر کو فائدہ نہیں پہنچا سکتی ، صرف جمہوریت ، صنعت کاری ، ایمز ، آئی آئی ایم اور آئی آئی ٹی سے ہی کشمیر کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ تین خاندانوں کی حکمرانی کے دوران جموں و کشمیر کا بجٹ محض 132 کروڑ روپے تھا جبکہ 2022-23 میں وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بجٹ کو 132 کروڑ روپے سے بڑھا کر 1515 کروڑ روپے کر دیا گیا ۔ ڈی ڈی سی اور بی ڈی سی کیلئے 10 کروڑ روپے الگ سے مختص کئے گئے ہیں ۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں پانچ نئے ڈگری کالج بھی کھولے جا رہے ہیں اور بارہمولہ کی گوجر ، بکروال لڑکیوں کیلئے 100 بستروں کی گنجائش کے ساتھ ایک رہائشی سکول قائم کرنے کا کام بھی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی قیادت میں شروع کیا گیا ہے ۔ بارہمولہ میں ایک گورنمنٹ میڈیکل کالج بھی قائم کیا جا رہا ہے جس سے خطے کے بچے ڈاکٹر بن سکیں گے اور انہیں کشمیر کے لوگوں کی خدمت میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 1947 سے 2014 تک صرف چار میڈیکل کالج بنائے گئے تھے جبکہ 2014 سے 2022 تک وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے 9 میڈیکل کالج اور 15 نرسنگ کالج بنائے ہیں۔ جہاں پہلے جموں و کشمیر سے صرف 500 ڈاکٹر پاس آؤٹ ہوتے تھے اب 1300 ڈاکٹر اپنی تعلیم مکمل کر کے ملک اور جموں و کشمیر کی خدمت کریں گے ۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ کشمیر میں ایمس ، نیٹ ، بی ایس سی نرسنگ کالج اور دو کینسر انسٹی ٹیوٹ بھی قائم کئے گئے ہیں ۔ اننت ناگ اور بارہمولہ میں نئے میڈیکل کالج قائم کئے گئے ہیں اور جموں و کشمیر میں دو کلسٹر یونیورسٹیاں بنائی گئی ہیں ۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ ننگل سے بارہمولہ اور بارہمولہ سے اُڑی تک ایکسپریس وے 850 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے ، بارہمولہ سے گلمرگ کو جوڑنے کیلئے 43 کلو میٹر طویل سڑک گلمرگ سے بارہمولہ جانے والے سیاحوں کی مدد کیلئے 85 کروڑ روپے ک لاگت سے بنائی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد خاندانوں کو 847 کروڑ روپے کی اسکیم کے ذریعے تعلیم کے دائرے میں لایا جا رہا ہے ۔ جموں و کشمیر کی 402 پنچائتوں میں دو اسٹیڈیم بنائے گئے ہیں اور ہر پنچائت میں ایک کھیل کا میدان ہے ۔ مزید براں 10 کروڑ روپے کی لاگت سے دو انڈور اسٹیڈیم بھی تعمیر کئے جا رہے ہیں ۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ اس سال ستمبر کے مہینے میں 13 لاکھ سیاحوں نے گلمرگ کا دورہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کروڑ روپے کے پاور پلانٹس اور آبپاشی کے منصوبوں کی تنصیب سے وادی کشمیر میں خوشحالی آئے گی ۔ ریل نیٹ ورک کو بہتر بنانے کیلئے اودھمپور سے بارہمولہ تک ریل لنک پر کام شروع کیا گیا ہے ۔ پردھان منتری سڑک یوجنا کے تحت 3167 کروڑ روپے کی 119 نئی سڑکیں بنائی گئی ہیں ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم صنعتی پیکج کے تحت 56000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلے آرٹیکل 370 کی وجہ سے گوجر ۔ بکروال اور پہاڑی لوگوں کو تعلیم ، انتخابات اور نوکریوں میں ریزرویشن کا فائدہ نہیں مل سکتا تھا لیکن اب اس کے ہٹائے جانے کے بعد ان سب کو اس کا فائدہ ملے گا ۔ اس کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی نے جسٹس شرما کمیشن تشکیل دیا اور ایک بار پھر ایس ٹی ، ایس سی اور او بی سی کا سائنسی سروے کر کے مختلف برادریوں کو جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ اب پہاڑی لوگوں کو ریزرویشن فراہم کیا جائے گا۔ وزیر اعظم کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات سے جموں و کشمیر میں صلاحات کی راہ ہموار ہو گی ۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 42000 لوگ مارے گئے ہیں اور یہ سبھی غریبوں کے بچے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی ختم ہو اور جموں و کشمیر ہندوستان کی جنت رہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے لوگوں سے جموں و کشمیر سے دہشت گردی کو ختم کرنے کی اپیل کی ۔ مسٹر امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت دہشت گردی کو بالکل برداشت نہیں کرے گی ۔ وادی ہو یا جموں ، سرینگر ہو جا جموں و کشمیر کا بارہمولہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت ہر جگہ ترقی کے کاموں کو آگے بڑھا رہی ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ملک کے مرکزی دھارے میں شامل ہو کر ترقی کے عمل کو بااختیار بنائیں اور آگے بڑھائیں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا