پارٹی قیادت کے نوٹس کے بعد دلیپ گھوش نے ممتا بنرجی سے متعلق نازیبا تبصرے پر معافی مانگی

0
0

کلکتہ //وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کے خلاف نازیبا تبصرے کے بعد بی جے پی کی مرکزی قیادت نے سابق ریاستی صدر اور بردوان ۔درگا پور سے بی جے پی کے امیدوار دلیپ گھوش کو اپنے بیان پر معافی مانگنے کی ہدایت دی ہے۔پارٹی قیادت کے نوٹس اور ہدایت کے بعددلیپ گھوش نے معافی مانگ لی ہے۔
اتوار کو اپنی امیدواری کےاعلان کے بعددلیپ گھوش نےعوامی رابطہ مہم شروع کردیا ۔اپنے حریف اور ترنمول کانگریس کے امیدوار کیرتی آزاد کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ باہری ہیں ، میں ان کی بحیثیت کرکٹر عزت کرتا ہوں مگر سیاست میں ان کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہار، یوپی سے دیدی گوا گئی اور کہا کہ وہ گوا کی لڑکی ہے۔تری پورہ میں جاتی ہیں وہ کہتی ہیں کہ میں تری پورہ کی بیٹی ہوں۔گوا جاتی ہیں تو گوا کی بیٹی خود کو کہتی ہے۔اس کے فوراً بعدانہوں نے ممتابنرجی کے والد سے متعلق متنازع تبصرہ کیا۔
ترنمول کانگریس نے دلیپ کے بیان کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کی ۔اس کے بعد منگل کی رات دلیپ گھوش کو مرکزی قیادت نے خط بھیج کر کہا کہ دلیپ گھوش آپ کی آج کی تقریر غیر اخلاقی اور غیر پارلیمانی ہے۔ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسی کے بھی خلاف ہے۔ پارٹی اس بیان کی مذمت کرتی ہے۔ براہ کرم اپنے طرز عمل کی جلد از جلد وضاحت کریں۔
اس کے بعد ہی دلیپ گھوش جنہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے بیان کی وضاحت کرنے کو تیار ہیں نے بدھ کی صبح عوامی طور پر معافی مانگ لی۔ ریاستی بی جے پی لیڈروں کا خیال ہے کہ انتخابات سے عین قبل بی جے پی خواتین سے متعلق کسی بھی تنازع کا شکار نہیں ہونا چاہتی ہے۔اس لئے دلیپ گھوش کو فوری وضاحت مانگی گئی ہے۔دوسری بات یہ کہ مرکزی قیادت نے پارٹی کے امیج کو بچانے کی کوشش کی ہے۔ دلیپ کی حمایت کیے بغیر وضاحت کی گئی ہے کہ کسی خاتون وزیر اعلیٰ یا لیڈر کے بارے میں اس طرح کے تبصرے کرنا مناسب نہیں ہے۔ پارٹی خواتین کا احترام کرتی ہے۔ یہ پیغام بنگال کے ووٹروں تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے دوران دیدی کو لے کر بی جے پی لیڈران بشمول وزیر اعظم مودی کے سخت بیانات کا ترنمول کانگریس کو فائدہ ملا تھا۰
وزیر اعظم نریندر مودی نے خود واضح کر دیا ہے کہ بی جے پی اس انتخابی مہم میں افراد پر حملہ نہیں کرے گی۔ ریاست میں پہلے سے منعقد ہونے والی ان کی چار عوامی میٹنگوں میں وزیر اعظم مودی نے کسی پر بھی ذاتی حملہ نہیں کیا۔صرف ابھیشیک بنرجی سے متعلق ایک تبصرہ کیا تھا۔2021 کی نیل باڑی میں انتخابی مہم کے دوران مودی نے بار بار ‘او دیدی، اودیدی کہہ کرممتا بنرجی کی تنقید کی تھی۔
بدھ کی صبح دلیپ گھوش نے بردوان ٹاؤن ہال کے احاطے میں چائے کیلئے روکے اوروہاں موجود کئی خواتین سے پوچھاکہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ میں خواتین مخالف ہوں؟۔ اور یہ بھی بتایا کہ اس نے یہ تبصرہ کیوں کیا۔ دلیپ گھوش نے کہا کہ ’’یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ میں کیا لکھوں گا، صرف وہی جانیں گے جنہیں میں جانتا ہوں۔‘‘ دلیپ نے کہاکہ ’’دلیپ گھوش کو کنارہ نہیں کیا جا سکتا۔ مرکزی قیادت ایسا کیوں چاہے گی؟ میں نے ٹیم کو بہت کچھ دیا۔ مزید دوں گا۔ میں یہ سیٹ بہت سے ووٹوں سے جیت کر مودی جی کو دوں گا۔ اور یہ ہماری جماعت کی روایت ہے۔ غلطی ہو جائے تو بڑے بچوں کو ڈانٹ سکتے ہیں۔ اس میں کوئی وقار نہیں۔
دلیپ گھوش نے کہا کہ ’’میں ہر وقت چوکنا رہتا ہوں۔ لیکن میرا ایک سوال ہے۔ ترنمول کانگریس نے میری پارٹی کے سپریم لیڈر سے معافی مانگی، دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کے صدرکی توہین کی گئی، وزیر اعظم مودی سے متعلق نازیبا تبصرہ کیا گیا ۔ مرکزی وزیر داخلہ کی ظاہری شکل تبصرہ کیا گیا ۔کیا اس پر معافی مانگی گئی ۔دلیپ گھو ش نے کہا کہ جب سیاست کی بات آتی ہے تو مرد اور عورت کو تقسیم کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا