کسی بھی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات پر بحث نہیں ہو سکتی: برلا
یواین آئی
نئی دہلی؍؍لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج کہا کہ پی-20 چوٹی کانفرنس میں 48 پارلیمانی اداروں کے سربراہان نے قبول کیا ہے کہ سپریم قانون ساز ادارہ ہونے کے ناطے پارلیمنٹ کو خودمختاری حاصل ہے اور ان میں دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات پر بات نہیں کی جا سکتی ۔مسٹر برلا نے یہ بات آج یہاں بلائی گئی ایک پریس کانفرنس میں ان تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے کہی جنہوں نے پی-20 کی کامیاب تنظیم میں تعاون کیا۔ انہوں نے کہا، "ہماری ایک واضح رائے ہے اور یہ سب نے متفقہ طور پر قبول کیا ہے کہ پارلیمنٹ سپریم قانون ساز ادارہ ہے۔ کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات پر کسی دوسرے ملک کی پارلیمنٹ میں کبھی بحث نہیں ہو سکتی۔ترک پارلیمنٹ کے پریذائیڈنگ آفیسر کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ میں مہمان لیڈر کے ذریعہ ترکی میں عدم استحکام پیدا کرنے والے عناصر کو اکسانے کے ہندوستان کے الزام کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر برلا نے کہا کہ حکومت کا واضح نظریہ ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی کئی بار واضح کر چکے ہیں۔ ہم دہشت گردی، دہشت گردانہ سرگرمیوں، دہشت گردوں کو پناہ دینے کے سخت خلاف ہیں اور ایسی سرگرمیوں کی ہندوستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ دہشت گردی چاہے ذات پات کے نام پر ہو یا مذہب، ہندوستان اس کے کسی بھی پہلو یا شکل کی حمایت نہیں کرتا۔قبل ازیں اپنے بیان میں لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ ہندوستان کی صدارت میں جی-20 ممالک کی پارلیمانوں کے پریذائیڈنگ افسران کا یہ نواں پی-20 سربراہی اجلاس سب سے کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جی 20 چیئرمین شپ کے تھیم کے مطابق 9ویں پی 20 چوٹی کانفرنس کا موضوع ‘ایک زمین، ایک کنبہ، ایک مستقبل کے لیے پارلیمنٹ’ تھا۔ پی 20 سربراہی اجلاس میں جی 20 کے رکن ممالک اور مدعو ممالک کی پارلیمانوں کے پریزائیڈنگ افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی پی 20 سمٹ وفود کی شرکت کے لحاظ سے اب تک کی سب سے کامیاب پی 20 سمٹ تھی۔ کانفرنس میں جی 20 ممالک کے علاوہ 10 دیگر ممالک کو مدعو کیا گیا تھا۔ ان میں کینیڈا کے علاوہ ہر کسی نے شرکت کی۔ اس سربراہی اجلاس میں کل ملاکر 37 صدور/نائب صدور اور وفود کے قائدین نے شرکت کی۔ تاریخی طور پر دیکھا جائے تو نئی دہلی پی 20 میں اب تک کی سب سے زیادہ شرکت دیکھنے میں آئی۔