این آئی اے نے جنوبی کشمیر میں 2 مبینہ سنگ بازوں کو گرفتار کیا
یواین آئی
سری نگر؍؍پاکستان اور دوسرے ممالک سے ہونے والی مبینہ ٹیرر فنڈنگ کی جانچ کے سلسلے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے منگل کے روز جنوبی کشمیر میں دو مبینہ سنگبازوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار شندگان کی شناخت جاوید احمد بٹ ساکنہ کولگام اور کامران یوسف ساکنہ پلوامہ کے بطور کی گئی ہے۔ انہیں مبینہ طور پر سنگ بازی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ کامران یوسف کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ پیشے کے لحاظ سے ایک فوٹو جرنلسٹ ہے۔ جنوبی کشمیر میں دو نوجوانوں کی گرفتاری سے ایک روز قبل این آئی اے نے کشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کو تفتیش کے لئے نئی دہلی طلب کیا۔ میاں قیوم کو بدھ کے روز (6 ستمبر کو)نئی دہلی میں این آئی اے کے ہیڈکوارٹرس میں حاضر ہونے کے لئے کہا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے این آئی اے نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال کو تفتیش کے لئے طلب کیا تھا۔ خیال رہے کہ این آئی اے نے ٹیرر فنڈنگ کی جانچ کے سلسلے میں 24 جولائی کو 7 علیحدگی پسند لیڈران کو گرفتار کرکے نئی دہلی منتقل کیا جہاں انہیں ریمانڈ پر جیل میں مقید رکھا گیا ہے۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ کچھ علیحدگی پسند راہنماؤں بالخصوص نعیم احمد خان نے مئی کے دوسرے ہفتے میں نئی دہلی سے چلنے والی ایک نجی نیوز چینل کے سٹنگ آپریشن کے دوران وادی میں پتھراؤ، املاک کو نقصان اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کے لئے پاکستان سے رقومات حاصل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ تاہم نعیم خان نے بعدازاں 20 مئی کو ایک پریس کانفرنس کرکے نیوز چینل کے سٹنگ آپریشن کو جھوٹ کا پلندہ اور من گھڑت قرار دیا تھا۔