ٹکنالوجی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تربیت اور سخت قوانین ضروری

0
0

ہوم لینڈ سیکیورٹی کانفرنس 2023 میں داخلی سلامتی اور پولیسنگ کے مستقبل پر گفتگو
یواین آئی

نئی دہلی؍؍سیکورٹی کے شعبے سے وابستہ ماہرین نے مسلح افواج کو ہر طرح سے تربیت دینے اور روز بروز بدلتی ٹیکنالوجی سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے موثر قوانین کے سخت نفاذ پر زور دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف آئی سی سی آئی) کی جانب سے وویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے تعاون سے منعقدہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کانفرنس 2023 میں داخلی سلامتی اور پولیسنگ کے مستقبل پر گفتگو کے دوران کیا گیا۔بارڈر سیکورٹی فورس اور اتر پردیش پولیس کے سابق ڈائریکٹر جنرل پرکاش سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں بڑھتی ہوئی ڈیجیٹلائزیشن سے سائبر خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت سے وابستہ امکانات اور خطرات پر روشنی ڈالی، خاص طور پر ہوم لینڈ سیکیورٹی ایپلی کیشنز میں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو اپنانے میں تاخیر کے باوجود ہندوستان قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے ٹیکنالوجی سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔منجری جاروہر، مشیر، فکی کمیٹی برائے پرائیویٹ سیکورٹی انڈسٹری، نے ‘اسمائل’ اور ‘مسکان’ اقدامات میں ریاستی پولیس کے محکموں کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مثبت اثر ہوا ہے۔وویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اروند گپتا نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ٹیکنالوجی اور سائبر سیکورٹی اہم پہلوؤں کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے گیم چینجر کے طور پر ٹیکنالوجی کے کردار کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے منفی قوتوں سے ایک قدم آگے رہتے ہوئے پولیس فورسز کو مضبوط بنانے کی کوششوں میں ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا