ٹوئنکل ٹوئنکل رَشُّو بَھیَّا

0
0

محمد سراج عظیم نئی دہلی

شام ہوچکی تھی۔ اس کے ساتھ ہی رات کا اندھیرا پھیل رہا تھا۔ دھیرے دھیرے آسمان پر چھوٹے چھوٹے کچھ چمکیلے کچھ کم چمکیلے تارے بھی جھلملانے لگے تھے۔ رَشُّو اپنے بڑے سے آنگن میں کھیل رہے تھے۔ اسکول جاتے تھے۔ ان کی ٹیچر نے انھیں بہت سی انگریزی، اردو اور ہندی کی نظمیں سکھائ تھیں جو وہ کھیل کے دوران اپنی دھن میں گنگناتے رہتے تھے، اس وقت بھی وہ ٹہلتے ہوئے گن گنا رہے تھے۔
ٹوئنکل ٹوئنکل لٹل اسٹار
ہاؤ! آئی ونڈر! وہاٹ یو آر
شام ہوگئ تھی ان کی امی نے انھیں آواز دی” رَشُّو!! چلو ورانڈے میں آؤ۔ مغرب کی اذآن ہوگئ اس وقت آنگن میں نہیں کھیلتے ” رَشُّو نے فوراً جواب دیا۔ ” ارے ممی آتا ہوں، آپ بھی ہر وقت بس یہی کرتی رہتی ہیں۔ میں تارے دیکھ رہا ہوں۔ ” ” ارے رَشُّو تم کہنا نہیں سنتے ہو” ان کی امی نے ان سے کہا ، جو انھوں نے ان سنی کردی ” ارے !! ممی دیکھئے آسمان میں کتنے ٹوئنکل ٹوئنکل اسٹار ہیں ۔ وہ بلو کلر کی لائٹ کا بڑا سا اسٹار۔آئے دکھاتا ہوں” بہت معصومیت سے انھوں نے آسمان میں اوپر دیکھتے ہوئے ممی سے کہا اور ان کو بلانے لگے۔ ان کی امی مسکراتی ہوئی ان کے پاس پہنچیں۔ وہ جوش میں بولے ” دیکھئے ممی !! وہ دیکھ رہی ہیں۔ ارے !! ادھر دیکھئے وہ جو ایک چھوٹا سا اسٹار ہے نا وہ اس طرف، اس کے ساتھ وہ بلو کلر کا اسٹار” ” ارے بَھیَّا کدھر ہے۔ مجھے نظر نہیں آرہا ہے نیلے رنگ کا چمکیلا تارا” ” ارے ممی کہاں دیکھ رہی ہیں۔ آپ بھی بس ایسی کرتی رہتی ہیں۔ ” رَشُّو خفا ہوتے ہوئے بولے۔ ” ارے بَھیَّا!!! یہ تاروں بھرا آسمان ہے اس میں کروڑوں تارے ہیں بالکل تمہاری نانی کی کہانی کی طرح ایک تھال موتی بھرا ” امی نے جھنجھلاکر مسکراتے ہوئے کہا۔ ” کیا!! کیا؟ ممی، ارے ممی!! کیا لچھمی مٹھائی والے تھال کے موتی کے لڈو ” رَشُّو کی سمجھ میں نہیں آیا اور ان کی سوچ مٹھائی کی طرف گھوم گئی۔” ارے بَھیَّا تم پتہ نہیں کہاں پہنچ جاتے ہو، کیا کیا کہنے لگتے ہو۔ مطلب یہ جو تارے ہیں۔ یہ سب ہیرے کی طرح چمکتے رہتے ہیں ” امی ان کو بتا رہی تھیں۔ ” ممی، کیا کہتی رہتی ہیں۔ تارے ہیرے کی طرح چمکتے رہتے ہیں۔ اچھا ممی یہ اسٹار کیسے چمکتے ہیں ” وہ ایک دم ممی سے بولے۔ ان کی ممی سکپکا گئیں۔ "بَھیَّا تم بال کی کھال نکالتے ہو، یہ تارے ﷲ میاں کی روشنی سے چمکتے ہیں” امی بولیں۔ ” ممی! یہ اتنے بہت سے اسٹار جو چمکتے ہیں۔ مجھے دیکھنا ہیں۔ میں ہوائ جہاز سے تارے دیکھنے جاؤں گا۔ ” اب رَشُّو دوسری طرف گھوم گئے۔ ان کی امی اب پھر چونک گئیں۔ "ارے بَھیَّا!! تم جب خوب بڑے ہوجاؤ گے پڑھ لکھ کر اچھے آدمی بن جاؤگے تب تم بھی اسٹار بن جاؤگے۔ جیسے اوپر آسمان میں تارے چمکتے ہیں۔ ایسے ہی تم بھی زمین کے تارے بن کے چمکوگے۔” وہ بڑی محبت سے رَشُّو بَھیَّا کو سمجھا رہی تھیں۔ "سچ ممی میں بھی ٹوئنکل ٹوئنکل اسٹار بن جاؤں گا” رَشُّو خوش ہوتے ہوئے تالی بجا کر اپنی امی سے کہہ رہے تھے۔ ” ہاں!! میرا رَشُّو بیٹا بھی تاروں کی طرح بنے گا۔ ٹوئنکل ٹوئنکل رَشُّو بَھیَّا”وہ گن گنا رہی تھیں اور ان کی امی انھیں گود میں بھر کر پیار کرنے لگیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا