وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی پاور کٹوتی کے شیڈول پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت، خود نگرانی کریں گے

0
0

ہمیں دستیاب وسائل اور مستقبل میں متوقع صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے شیڈول کا دوبارہ جائزہ لینا چاہیے:عمرعبداللہ

لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج محکمہ بجلی کی جانب سے اعلان کردہ پاور کٹوتی کے شیڈول پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی ہے، اور زور دیا ہے کہ وہ سردیوں کے مہینوں کے دوران اس پر روزانہ کی بنیاد پر خود نگرانی کریں گے۔وزیر اعلیٰ نے یہ بات محکمہ بجلی کی جامع جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جو جموں و کشمیر میں موسم سرما سے پہلے محکمہ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔
میٹنگ میں شریک اہم شخصیات: یہ میٹنگ وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری اتل ڈلو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ دھیراج گپتا، پرنسپل سیکرٹری برائے محکمہ بجلی راجیش ایچ پرساد اور دیگر متعلقہ افراد کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔

 

https://en.wikipedia.org/wiki/Omar_Abdullah
شیڈول پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت: وزیر اعلیٰ نے زور دیا کہ ایک بار جب کٹوتی کا شیڈول جاری ہو جائے، تو اس پر سختی سے عمل ہونا چاہیے، ورنہ ہماری ساکھ متاثر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دستیاب وسائل اور مستقبل میں متوقع صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے شیڈول کا دوبارہ جائزہ لینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار حتمی شیڈول طے ہو جائے تو اس پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔ "خاص طور پر سردیوں کے آغاز کے ساتھ، میں روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کی ذاتی نگرانی

کروں گا،” وزیر اعلیٰ نے کہا۔
انصاف پر مبنی شیڈول کی ضرورت: وزیر اعلیٰ نے یہ بھی زور دیا کہ شیڈول منصفانہ اور مساوی ہونا چاہیے، اور سیاسی یا کسی اور قسم کے دباؤ سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ "شیڈول پر کوئی بیرونی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ یہ شفاف اور سب کے لیے منصفانہ ہونا چاہیے،” انہوں نے مزید کہا۔
بجلی کی بہتر مینجمنٹ والے علاقوں کے لیے انعامات: وزیر اعلیٰ نے تجویز دی کہ وہ علاقے جہاں بجلی کے استعمال کی بہتر مینجمنٹ کی جا رہی ہو، انہیں انعام دیا جانا چاہیے۔ "کٹوتی کا شیڈول مقامی سطح پر ہونا چاہیے اور کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا جانا چاہیے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں AT&C نقصانات کم ہوں،” انہوں نے مشورہ دیا۔
تیاریوں میں تیزی لانے کی ہدایت: محکمہ موسمیات کی جانب سے ابتدائی برف باری کی پیش گوئی کے پیش نظر، وزیر اعلیٰ نے محکمہ بجلی کے حکام کو اپنی تیاریاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔ "ہمیں اس سال ابتدائی برف باری کے امکانات کا سامنا ہے، لہٰذا ہماری سردیوں کی تیاریوں میں اس کا واضح عکس ہونا چاہیے،” انہوں نے کہا، اور اگلے تین سے چار ہفتوں کے اندر موسمی کٹائی مکمل کرنے کی تاکید کی۔
موجودہ بجلی کی صورتحال پر پرنسپل سیکرٹری کی بریفنگ: میٹنگ کے دوران، پرنسپل سیکرٹری برائے محکمہ بجلی راجیش ایچ پرساد نے جموں و کشمیر کی موجودہ بجلی کی صورتحال پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔
پریزنٹیشن میں بجلی کی فراہمی کی موجودہ صورتحال، توانائی کی ضروریات، اور سردیوں کے مہینوں میں دستیاب بجلی کے عروج سے متعلق موضوعات شامل تھے۔
اہم موضوعات پر گفتگو: اہم موضوعات میں سردیوں کے دوران بجلی کی کمی کو کم کرنے کی حکمت عملی، 500 میگاواٹ تک اضافی توانائی کے لیے بینکنگ معاہدے، اور مرکزی حکومت سے مختصات پر بھی گفتگو کی گئی۔ میٹنگ میں بجلی کی خریداری کی ذمہ داریوں، لیے گئے قرضوں، کی گئی ادائیگیوں، اور محصولات کی وصولی کو بہتر بنانے کے لیے جاری کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا، جس میں بلنگ سسٹم، ای گورننس، اور آئی ٹی کے استعمال پر توجہ دی گئی۔
AT&C نقصانات کو کم کرنے پر زور: وزیر اعلیٰ نے AT&C نقصانات کو کم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ میٹنگ میں جاری منصوبوں اور نظام کی توسیع کی صورتحال پر بھی تفصیل سے گفتگو ہوئی، جس کا مقصد سردیوں کے آغاز سے پہلے بروقت عمل درآمد کو یقینی بنانا تھا۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا