وزیر اعظم مودی ‘گلوبل گول کیپر ’ایوارڈ سے سرفراز یہ ایوارڈ 130کروڑ ہندوستانیوں کا اعزاز ہے :مودی

0
0

نیویارک؍؍وزیر اعظم نریندر مودی کو منگل کو یہاں بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے ممتاز ‘گلوبل گول کیپر ایوارڈ’ سے سرفراز کیا گیا۔مسٹر مودی کو یہ ایوارڈ لنکن سینٹر آف پرفارمنگ آرٹس میں منعقد ایک پروگرام میں دیا گیا۔ انہیں یہ ایوارڈ سوچھ بھارت ابھیان کے ذریعہ حفظان صحت کے میدان میں قیادت کے لئے دیا گیا ہے ۔ فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ اس مہم سے ہندوستان میں 50 کروڑ افراد کو حفظان صحت کا تحفظ ملا ہے ۔ ترقیاتی پروگراموں کے شعبہ میں دیئے جانے والے اس ایوارڈ کو کافی پروقار سمجھا جاتا ہے ۔وزیر اعظم نے ایوارڈ ملنے پر بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، "یہ اعزاز میرا نہیں بلکہ ان کروڑوں ہندوستانیوں کا ہے جنہوں نے سوچھ بھارت کے عزائم کو نہ صرف ثابت کیا بلکہ اپنی روزمرہ کی زندگی میں ڈھالا بھی ہے ’’۔یہ ایوارڈ مسلسل ترقی کے مقاصد کے میدان میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے کسی عالمی رہنما کو دیا جاتا ہے ۔ اس سے پہلے یہ ایوارڈ ناروے کے وزیر اعظم ارنا سولبرگ اور لائبیریا کے صدر سرلف کو دیا جا چکا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل گو ل کیپرگول ایوارڈ، سیول پیس ایوارڈ اور اقوام متحدہ کے ماحولیاتی ایوارڈ سے مسٹر مودی کی امن، ترقیات اور غریبوں کیلئے کام کرنے کی سمت میں کام کرنے والے عالمی رہنما کے طور پرشبیہ بہتر ہو گی۔وزیر اعظم نریندر مودی کو منگل کو یہاں بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے حفظان صحت کے میدان میں قابل ذکر کام کے لئے پروقار ‘گلوبل گول کیپر ایوارڈ’ پیش کیا گیا جسے انہوں نے ہم وطنوں کو معنون کیا۔مسٹر مودی کو یہ ایوارڈ لنکن سینٹر آف پرفارمنگ آرٹس میں منعقد ایک پروگرام میں دیا گیا۔ انہیں یہ ایوارڈ سوچھ بھارت مہم کے ذریعے حفظان صحت کے میدان میں قیادت کے لئے دیا گیا ہے ۔ فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ اس مہم سے ہندوستان میں 50 کروڑ لوگوں کو حفظان صحت کو تحفظ ملا ہے ۔ ترقیاتی پروگراموں کے شعبہ میں دیئے جانے والے اس ایوارڈ کو کافی پروقار سمجھا جاتا ہے ۔وزیر اعظم نے یہ ایوارڈ ملنے پر بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا‘‘یہ اعزاز میرا نہیں بلکہ ان کروڑوں ہندوستانیوں کا ہے جنہوں نے سوچھ بھارت کے عزائم کو نہ صرف ثابت کیا بلکہ اپنی روزمرہ کی زندگی میں ڈھالا بھی ہے ’’َ۔مسٹر مودی نے یہ ایوارڈ 130 کروڑ ہندوستانیوں کو معنون کرتے ہوئے کہا‘‘مہاتما گاندھی کی 150 ویں جینتی پر مجھے یہ ایوارڈ دیا جانا میرے لئے ذاتی طور پر بھی بہت اہم ہے ۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر 130 کروڑ لوگوں کی افرادی قوت، کسی ایک کام کو پورا کرنے میں لگ جائے ، تو کسی بھی چیلنج پر کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے ۔ جب ایک مقصد لے کر کام کیا جاتا ہے ، آپ کے کام کی عزت ہوتی ہے ، تو ایسی باتیں معنی نہیں رکھتیں۔ میں یہ اعزاز ان ہندوستانیوں کو معنون کرتا ہوں جنہوں نے ‘ سوچھ بھارت مشن’کو ایک عوامی تحریک میں تبدیل کیا، جنہوں نے حفظان صحت کو اپنی یومیہ زندگی میں اولین ترجیح دینی شروع کی’’۔وزیر اعظم نے ‘ سوچھ بھارت مشن’کی تعریف کرتے ہوئے کہا‘‘ موجودہ وقت میں کسی ملک میں، ایسی مہم سننے اور دیکھنے کو نہیں ملی۔ یہ مہم شروع بھلے ہی ہماری حکومت نے کی تھی لیکن اس کی کمان عوام نے خود اپنے ہاتھوں میں لے لی تھی۔ اسی کا نتیجہ تھا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں ملک میں ریکارڈ 11 کروڑ سے زیادہ بیت الخلاء کی تعمیر کرائی جا سکی۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ 2014 سے پہلے جہاں دیہی حفظان صحت کا دائرہ 40 فیصد سے بھی کم تھا، آج وہ بڑھ کر تقریباً 100 فیصد پہنچ رہا ہے ۔ میں مانتا ہوں کہ سوچھ بھارت مشن کی کامیابی، کسی بھی اعداد و شمار سے اوپر ہے ۔ اس مشن نے اگر سب سے زیادہ فائدہ کسی کو پہنچایا تو وہ ملک کے غریب کو، ملک کی خواتین کو’’۔مسٹر مودی نے ٹوائلٹ کی کمی ہونے کی وجہ سے خواتین کو ہونے والی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا‘‘ملک میں ٹوائلٹ نہ ہونے کی وجہ سے کئی بچیوں کو اپنی اسکول کی تعلیم درمیان میں چھوڑنی پڑتی تھی۔ ہماری بیٹیاں پڑھنا چاہتی ہیں، لیکن ٹوائلٹ کی کمی، انہیں اسکول چھوڑ کر گھر بیٹھنے پر مجبور کر رہی تھی۔ ملک کی غریب خواتین کو، بیٹیوں کو اس صورت حال سے نکالنا میری حکومت کی ذمہ داری تھی اور ہم نے اسے پوری طاقت سے پورا کیا، پوری ایمانداری سے نبھایا۔ آج میرے لئے یہ بہت اطمینان کی بات ہے کہ سوچھ بھارت مشن، لاکھوں زندگیوں کے بچانے کا ذریعہ بنا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کی ہی رپورٹ ہے کہ سوچھ بھارت ابھیان کی وجہ سے تین لاکھ زندگیوں کو بچانے کے امکانات روشن ہوئے ہیں۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی ایک رپورٹ میں بھی آیا ہے کہ ہندوستان میں دیہی حفظان صحت بڑھنے سے بچوں میں دل سے متعلق مسائل کم ہوئے ہیں اور خواتین کے باڈی ماس انڈیکس میں بھی بہتری آئی ہے ’’۔انہوں نے کہا‘‘آج مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ مہاتما گاندھی نے حفظان صحت کا جو خواب دیکھا تھا، وہ اب مکمل ہونے جا رہا ہے . گاندھی جی کہتے تھے کہ ایک مثالی گاؤں تب ہی بن سکتا ہے ، جب وہ پوری طرح صاف ہو۔ آج ہم گاؤں ہی نہیں، پورے ملک کو حفظان صحت کے معاملہ میں مثالی بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ سوچھ بھارت مشن نے نہ صرف ہندوستان کے کروڑوں لوگوں کی زندگی کو بہتر بنایا ہے ، ان کے وقار کی حفاظت کی ہے بلکہ اقوام متحدہ کے مقاصد کو بھی حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ’’۔وزیر اعظم نے سوچھ بھارت مشن کے ایک اور پہلو کا ذکر کرتے ہوئے کہا‘‘ سوچھ بھارت مشن کا ایک اور اثر ہے جس کی چرچاچ بہت کم ہوئی ہے ۔ اس مہم کے دوران بنائے گئے 11 کروڑ سے زیادہ ٹوائلٹس نے دیہی سطح پر اقتصادی سرگرمیوں کا ایک نیا دروازہ بھی کھول دیا۔ جمہوریت کا سیدھا سا مطلب ہے کہ انتظامات اور منصوبوں کے مرکز میں لوک یعنی ‘پیپلز’ رہنے چاہئے ۔ ایک مضبوط جمہوریت وہی ہوتی ہے جو عوام کی ضروریات کو مرکز میں رکھ کر پالیسیاں بناتی ہے ’’۔مسٹر مودی نے سوچھ بھارت مشن کو آئین سے جوڑتے ہوئے کہا‘‘ سوچھ بھارت مشن کی کامیابی، آئین کے ایک انتظام کو بھی متحرک کرنے کی مثال ہے ۔ ہندوستان نے دہائیوں تک صرف آئینی فیڈرل ازم دیکھا تھا۔ ہماری حکومت نے اسے کوآپریٹو فیڈرل ازم میں تبدیل کرنے کی کوشش کی اور وقت کے ساتھ اب ہم مسابقتی- کوآپریٹو فیڈرل ازم کی راہ پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ آج مجھے خوشی ہے کہ حفظان صحت سروے کے ذریعہ اب ریاستوں میں آپس میں دوڑ لگی ہے کہ کونسی ریاست حفظان صحت رینکنگ میں سب سے اوپر جگہ بناتی ہے ’’۔وزیر اعظم نے ہم وطنوں کے تئیں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا‘‘ایسی متعدد عوامی تحریک آج ہندوستان میں چل رہی ہیں۔ مجھے 1.3 بلین ہندوستانیوں کی صلاحیت پر مکمل اعتماد ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ سوچھ بھارت مہم کی طرح باقی مشن بھی کامیاب ہوں گے ۔ دنیا کے لئے ہندوستان کے اس تعاون سے مجھے اس لئے بھی خوشی ہوتی ہے کیونکہ ہم نے دنیا کو اپنا خاندان مانا ہے ۔ ہزاروں برسوں سے ہمیں یہ سکھایا گیا ہے کہ‘ ادار چریتانام تووسودیو کٹمبکم’- یعنی بڑی سوچ والوں اور بڑے دل والوں کے لئے مکمل زمین ہی ایک خاندان ہے ۔ ہندوستان نے 2022 تک سنگل یوز پلاسٹک سے نجات کی مہم بھی چلائی ہے ۔ آج جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں، اس وقت بھی ہندوستان کے کئی حصوں میں پلاسٹک ویسٹ کو جمع کرنے کا کام چل رہا ہے ’’۔مسٹر مودی نے تحفظ آب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا‘‘‘جل جیون مشن’ کے تحت ہمارا فوکس پانی کے تحفظ اور اس کی ری سائیکلنگ پر ہے ، تاکہ ہر ہندوستانی کو زیادہ مقدار میں اور صاف پانی ملتا رہے ۔ ہندوستان ، حفظان صحت کو لے کر اس مقصد کو حاصل کرنے کے قریب ہے ، لیکن ہندوستان دوسرے بڑے مشن پر بھی تیزی سے کام کر رہا ہے ’’۔وزیر اعظم نے ‘فٹ انڈیا’ تحریک کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہا، "ہم آپ کے تجربے کو، آپ کی کارکردگی کو، دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ اشتراک کرنے کے لئے تیار ہیں’’۔خیال رہے ‘گلوبل گول کیپر ایوارڈ’ پائیدار ترقی کے مقاصد کے میدان میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے کسی عالمی رہنما کو دیا جاتا ہے ۔ اس سے پہلے یہ ایوارڈ ناروے کے وزیر اعظم ارنا سولبرگ اور لائبیریا کے صدر سرلف کو دیا جا چکا ہے ۔اس سال اس ایوارڈ کو لے کر معمولی تنازعہ ہوا تھا کیونکہ کچھ حصوں سے مسٹر مودی کو یہ ایوارڈ دینے کے فیصلہ کی مخالفت کی تھی۔ادھر فاؤنڈیشن نے اس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا‘‘ہم کچھ مقررہ اہداف پر کام کرتے ہیں جہاں ہمیں لگتا ہے کہ دنیا کے غریب لوگوں پر اس کا زیادہ اثر پڑے گا’’۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل گول کیپرایوارڈ، سیول امن ایوارڈ اور اقوام متحدہ کے ماحولیاتی ایوارڈ سے مسٹر مودی کی امن، ترقیاتی اور غریبوں کیلئے کام کرنے کی سمت میں عالمی رہنما کے طور پر تصویر بہتر ہو گی۔یواین آئی

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا