کناٹ پلیس میں ، ایک ہی کھادی کے اسٹور میں ، ایک ہی دن میں ، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زیادہ کا سامان لوگوں نے خریدا!
یواین آئی
نئی دہلی؍؍ کھادی کی ریکارڈ فروخت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ اس کے فوائد شہر سے گاؤں تک سماج کے مختلف طبقات تک پہنچتے ہیں۔مسٹر مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر ‘من کی بات’ پروگرام میں کہا کہ اس مہینے کے شروع میں گاندھی جینتی کے موقع پر دہلی میں کھادی کی ریکارڈ فروخت ہوئی تھی۔ یہاں کناٹ پلیس میں ، ایک ہی کھادی کے اسٹور میں ، ایک ہی دن میں ، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زیادہ کا سامان لوگوں نے خریدا۔ اس مہینے ہونے والے کھادی مہوتسو نے ایک بار پھر فروخت کے اپنے تمام پرانے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ آپ کو ایک اور بات جانکار بھی اچھا لگے گا ، دس سال پہلے ملک میں جہاں کھادی مصنوعات کی فروخت بڑی مشکل سے 30 ہزار کروڑ روپے سے بھی کم تھی، اب یہ بڑھ کر تقریباً 1.25 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کھادی کی فروخت میں اضافے کا مطلب ہے کہ اس کے فوائد شہر سے لے کر گاؤں تک معاشرے کے مختلف طبقوں تک پہنچتے ہیں۔ ہمارے بْنکر، دستکاری کے کاریگر، ہمارے کسان، آیورویدک پودے لگانے والے گھریلو صنعت ، سبھی کو اس فروخت کا فائدہ مل رہا ہے۔ اور یہی تو ، ’لوکل فار لوکل ‘ مہم کی طاقت ہے اور آہستہ آہستہ آپ تمام ہم وطنوں کی حمایت بھی بڑھ رہی ہے۔سیاحت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مسٹرمودی نے کہا کہ جب بھی آپ سیاحت یا یاترا پر جاتے ہیں، آپ کو وہاں کے مقامی فنکاروں کی بنائی ہوئی مصنوعات ضرور خریدنی چاہیے۔ اپنے سفر کے مجموعی بجٹ میں ایک اہم ترجیح کے طور پر مقامی مصنوعات کی خریداری کو یقینی بنائیں۔ چاہے آپ کا بجٹ 10 فیصد ہو یا 20 فیصد، مقامی طور پر ضرور خرچ کیجئے گا اور وہیں خرچ کیجئے گا۔’وکل فار لوکل’ کا یہ جذبہ صرف تہوار کی خریداری تک ہی محدود نہیں ہے اور کہیں کہیں میں نے دیکھا ہے کہ لوگ دیوالی کے دیے خریدتے ہیں اور پھر سوشل میڈیا پر ‘لوکل فار لوکل’ پوسٹ کرتے ہیں- نہیں جی، یہ تو صرف شروعات ہے۔ ہمیں مزید آگے بڑھنا ہے۔ زندگی کی ہر ضروریات – ہمارے ملک میں، اب، سب کچھ دستیاب ہے۔ یہ وڑن صرف چھوٹے دکانداروں اور ریہڑی پٹری سے سامان خریدنے تک محدود نہیں ہے۔ آج ہندوستان دنیا کا ایک بڑا مینوفیکچرنگ ہب بن رہا ہے۔ بہت سے بڑے برانڈز یہاں اپنے پروڈکٹ تیار کر رہے ہیں۔ اگر ہم ان پروڈکٹس کو اپناتے ہیں، تو میک اِن انڈیا کو فروغ ملتا ہے، اور یہ بھی ’لوکل کے لئے ووکل ‘ ہی ہونا ہوتا ہے اور ہاں ، ایسے پروڈکٹ خریدتے وقت ہمارے ملک کی شان یو پی ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم سے ادائیگی کرنے کی کوشش کریں۔مسٹرمودی نے ہندوستانی لوگوں کے ذریعہ بنائے گئے پروڈکٹس سے اپنی دیوالی روشن کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپنے خاندان کی ہر چھوٹی ضرورت کو مقامی طور پر پورا کریں گے تو دیوالی کی چمک اور بڑھے گی۔ ان کاریگروں کی زندگی میں ایک نئی دیوالی آئے گی، زندگی کی ایک نئی صبح آئے گی، ان کی زندگی شاندار ہو جائے گی۔ ہندوستان کو خود کفیل (آتم نربھر) بنائیں، ‘میک ان انڈیا’ کا انتخاب کرتے رہیں، تاکہ آپ کے ساتھ کروڑوں ہم وطنوں کی دیوالی شاندار بنے، جاندار بنے، روشن اور دلچسپ بنے۔