2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف ہر ہندوستانی کی آرزو ہے:مودی
مرکزاورریاستوں کی اجتماعی کوششوں اور ملک کی پالیسیوں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ بنانے کی اہمیت پر زور دیا
لازوال ڈیسک
نئی دہلیوزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو نیتی آیوگ کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ملک کی پالیسیوں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ہندوستان صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے اور آج ملک کے لوگوں میں اعتماد جھلک رہا ہے۔نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کی نویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا کہ 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے اور اس کے لیے ریاستوں کی شرکت ضروری ہے۔
نیتی آیوگ نے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر میٹنگ میں وزیر اعظم کے خطاب کے کچھ اقتباسات پوسٹ کیے جن میں مسٹر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ”یہ تبدیلیوں، تکنیکی اور جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں اور مواقع کی دہائی ہے۔ ہندوستان کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور اپنی پالیسیوں کو بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لیے سازگار بنانا چاہیے۔ یہ ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی طرف پیش رفت کی طرف ایک قدم ہے۔مسٹر مودی نے کہا، ”ہم صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم نے ایک ایسی وبا ءکو شکست دی ہے جو سو سال میں ایک بار آتی ہے۔ ہمارے لوگ جوش اور اعتماد سے بھرے ہوئے ہیں۔“
ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے میں ریاستوں کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، ”ہم تمام ریاستوں کی مشترکہ کوششوں سے 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے اپنے خوابوں کو پورا کر سکتے ہیں۔ ترقی یافتہ ریاستیں ہی ترقی یافتہ ہندوستان بنائیں گی“۔مسٹر مودی نے کہا کہ ”2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف ہر ہندوستانی کی آرزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستیں اس مقصد کو حاصل کرنے میں فعال کردار ادا کرسکتی ہیں کیونکہ وہ عوام سے براہ راست جڑی ہوئی ہیں۔
مرکز میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد، نیتی آیوگ کی یہ مکمل میٹنگ مختلف ترقیاتی مسائل اور پالیسی کے موضوعات پر بات چیت کے لیے منعقد کی گئی۔ میٹنگ کے ایجنڈے میں ہندوستان کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے ہدف سے متعلق امور پر زور دیا جا رہا ہے۔ میٹنگ کا مرکزی موضوع ‘ترقی یافتہ ہندوستان 2047’۔تھا ۔نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل میں آج کی بحث کا مقصد ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کے لئے وسیع خاکہ تیار کرنے نیز مرکز اور ریاستوں کے درمیان ‘ٹیم انڈیا’ کے طور پر ٹیم ورک کو فروغ دینا تھا۔ ڈیلیوری میکانزم کو مضبوط بنا کر دیہی اور شہری آبادیوں کے معیار زندگی کو بڑھانے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان شراکتی نظم و نسق اور تعاون کو فروغ دینے جیسے مسائل بھی بحث کے موضوعات میں شامل تھے۔
میٹنگ میں 2047 کے ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے میں ریاستوں کے کردار پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔اپوزیشن جماعتوں کے زیر اقتدار ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے عام بجٹ میں امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باوجود مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اجلاس میں شرکت کی لیکن وہ میٹنگ کی کارروائی کے ا?پریشن کے طریقے پر احتجاج کرتے ہوئے کارروائی سے باہر نکل گئیں۔ بعد ازاں انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں اپنے خیالات پیش کرنے کے لیے پورا وقت نہیں دیا گیا۔
آج کی میٹنگ کے دوران سائبر سیکیورٹی، خواہش مند اضلاع اور بلاک پروگرام، ریاستوں کے کردار اور گورننس میں اے آئی پرغور و خوض کے لیے خصوصی سیشن بھی منعقد کیے گئے، جن پر چیف سیکریٹریز کی تیسری قومی کانفرنس کے دوران بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اجلاس میں گزشتہ سال دسمبر میں منعقدہ چیف سیکرٹریز کی تیسری قومی کانفرنس کی سفارشات پر بھی غور کیا گیا۔وزیر اعظم کی زیرقیادت کونسل میں تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنر اور کئی مرکزی وزراءشامل ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس وقت ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے اور مضبوط اقتصادی ترقی کے ساتھ ہندوستان جلد ہی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے راستے پر گامزن ہے۔ سال 2023-24 میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 8.2 فیصد تھی۔ رواں مالی سال میں یہ 6.5 فیصد سے سات فیصد کے درمیان رہنے کا تخمینہ ہے۔مرکزی حکومت نے سال 2047 تک ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کو 30 لاکھ کروڑ ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہندوستانی معیشت تقریباً چار لاکھ کروڑ ڈالرکی ہے۔ذرائع کے مطابق، نیتی آیوگ کی میٹنگ کے لیے آئے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے وزیر اعظم مودی کے سامنے ایک پریزنٹیشن دیا۔ اس میں انہوں نے متعلقہ ریاستوں میں اپنی حکومتوں کی اہم حصولیابیوں پر روشنی ڈالی۔