وراٹ کو اب ملے گا ورلڈ کپ تیاری کا مکمل موقع

0
0

 

یو این آئی
نئی دہلی، //اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی کی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور آئی پی ایل -12 کے پلے آف میں پہنچنے میں ناکام رہی لیکن اس ناکامی کے درمیان ہندستانی کرکٹ کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ وراٹ کو اب عالمی کپ کی تیاری کے لیے زیادہ وقت ملے گا۔آئی پی ایل کا 12 واں ورژن 12 مئی کو ختم ہونا ہے جبکہ عالمی کپ کا آغاز 30 مئی سے انگلینڈ میں ہونا ہے ۔ ہندستان کا پہلا میچ جنوبی افریقہ کے خلاف 5 جون کو سا¶تھمپٹن میں ہونا ہے ۔ عالمی کپ میں ہندستان کی سب سے بڑی امید کپتان اور دنیا کے بہترین بلے باز وراٹ ہیں۔اگر بنگلور ٹیم پلے آف میں پہنچنے میں کامیاب رہتی تو وراٹ کو 12 مئی تک آئی پی ایل میں مصروف رہنا پڑ سکتا تھا۔ لیکن کل دہلی میں دہلی کیپٹلس کے ہاتھوں 16 رنز سے شکست کے بعد بنگلور ٹیم پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے ۔ بنگلور کو اب 30 اپریل کو راجستھان رائلس اور 4 مئی کو سنرائزرس حیدرآباد سے کھیلنا ہے ۔ اس طرح 4 مئی کو وراٹ کا آئی پی ایل میں مہم ختم ہو جائے گی۔وراٹ کے پاس ورلڈ کپ میں اپنے پہلے میچ کی تیاری کے لیے پورے 31 دنوں کا وقت رہے گا۔ وراٹ کے ساتھ ساتھ بنگلور ٹیم میں شامل لیگ اسپنر یجویندر چہل کو بھی عالمی کپ کی تیاری کے لیے اپنے کپتان جتنا وقت ملے گا۔ بنگلور ٹیم میں فاسٹ بولر نودیپ سینی شامل ہیں جو ہندستانی ٹیم کے ساتھ پریکٹس کے لیے انگلینڈ جائیں گے ۔ہندوستانی کپتان نے آئی پی ایل میں اب تک 12 میچوں میں 35.25 کی اوسط اور 134.71 کے اسٹرائک ریٹ سے 423 رن بنائے ہیں جن میں ایک سنچری اور دو نصف سنچری شامل ہیں۔ وراٹ نے اس آئی پی ایل میں 6، 46، 3، 23، 84، 41، 67، 8، 100، 9، 13 اور 23 کے اسکور کئے ہیں۔ ان کی آئی پی ایل ٹیم ساتھی چہل نے 12 میچوں میں 16 وکٹ لئے ہیں اور وہ سب سے زیادہ وکٹ لینے والے گیند بازوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں ۔آئی سی سی کے سالانہ ایوارڈز میں پلیئر آف دی ایئر، ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور ون ڈے پلیئر آف دی ایئر رہ چکے وراٹ کے کندھوں پر ہندوستان کو عالمی کپ جتانے کی بھاری ذمہ داری ہے ۔ ان انعامات میں آئی سی سی نے وراٹ کو اپنے ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیموں کا کپتان بھی بنایا تھا۔ہندستان دو سال پہلے وراٹ کی کپتانی میں انگلینڈ میں ہوئی آئی سی سی چمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچا تھا جہاں اسے پاکستان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ وراٹ کی کپتانی کی بڑی کامیابیوں میں جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ون ڈے سریز جیتنا شامل ہیں۔بلے بازی میں مسلسل نئے ریکارڈ قائم کر رہے وراٹ نے اب تک 227 میچوں میں 10843 رنز بنائے ہیں جن میں 41 سنچری اور 49 نصف سنچری شامل ہیں ۔ وہ ون ڈے میں سب سے زیادہ رن بنانے والے ہندوستانی بلے بازوں میں سچن تندولکر (18426) اور سوربھ گانگولی (11221) کے بعد تیسرے نمبر پر ہیں ۔ لیکن ون ڈے سنچری بنانے میں وہ عالمی ریکارڈ حامل سچن تندولکر کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں ۔ سچن کی 49 اور وراٹ کی 41 سنچری ہیں۔ہندستان نے وراٹ کی کپتانی میں اب تک 68 میچوں میں 49 میچ جیتے ہیں اور ان کا کامیابی فیصد 73.88 ہے ۔ یہ فیصد ظاہر کرتا ہے کہ وراٹ کی کپتانی میں ہندستانی ٹیم نے گزشتہ چند برسوں میں مسلسل اچھی کارکردگی کی ہے جس سے یہ ٹیم ورلڈ کپ کے خطاب کے دعویداروں میں شامل ہو گئی ہے ۔یو این آئی

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا