کہابی جے پی نے اپنے دور حکومت میں خواتین کو بااختیار بنانے سے محروم رکھا
لازوال ڈیسک
جموںجموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے مرکز کی بی جے پی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ملک میں اپنے 10 سالہ دور حکومت میں خواتین کو بااختیار بنانے سے محروم رہی ہے۔واضح رہے سینئر این سی لیڈر شیر کشمیر بھون جموں میں منعقدہ این سی خواتین ونگ کے ایک دن بھر کے کنونشن کے دوران تبادلہ خیال کر رہے تھے۔ وہیںیہ میٹنگ بملا لوتھرا، ریاستی نائب صدر خواتین ونگ جے کے این سی اور سابق ایم ایل اے کی صدارت میں منعقد کی گئی تھی، جس نے خواتین کے حقوق اور تحفظ پر بی جے پی حکومت کے منفی اثرات پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پرمیٹنگ کے آغاز میں بملا لوتھرا نے موجودہ نظام میں خواتین کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ خواتین کے خلاف جرائم کا گراف نئی بلندیوں پر پہنچ گیا ہے، جس سے وہ معاشرے کا سب سے کمزور اور مصائب کا شکار طبقہ بن رہی ہیں۔ انہوں نے تبدیلی کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا، "خواتین کو بااختیار بنانے کے بجائے، بی جے پی نے منظم طریقے سے انہیں مواقع اور تحفظ سے محروم کر دیا ہے۔سابق ایم ایل اے نے مزید بیواو ¿ں اور بزرگ خواتین کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی جنہیں پنشن نہیں مل رہی ہے، اور مطالبہ کیا کہ انتہائی مہنگائی کے دور میں پنشن کی رقم بڑھا کر 5000 روپے ماہانہ کی جائے۔
اس موقع پرپارٹی کیڈر سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے رتن لال گپتا نے جموں و کشمیر میں خواتین کو بااختیار بنانے میں ناکامی پر موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت اور یونین ٹیریٹری ایڈمنسٹریشن پر الزام لگایا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کی خواتین کو نظر انداز اور کم خدمت کرنے کے سوا کچھ نہیں دیا ہے۔ انہوں نے سرحدی علاقوں میں خواتین کے لیے بارڈر بٹالین بنانے میں ناکامی پر بی جے پی پر مزید نکتہ چینی کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس نگرانی نے بہت سی خواتین کو روزگار کے مواقع سے محروم کر دیا ہے، جس سے جموں و کشمیر میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے بی جے پی کے عزم کی کمی کو نمایاں کیا گیا ہے۔اس موقع پر نیشنل کانفرنس کے دیگر رہنماﺅں نے بھی تبادلہ خیال کیا۔