نیتن یاہو نے غزہ میں ہفتہ وار ایندھن کے دو ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دینے کے فیصلے کی مخالفت کرنے کے خلاف خبردار کیا

0
0

غزہ، // غزہ کی پٹی میں ہفتوں کی اسرائیلی ناکہ بندی اور ایندھن کی بندش کےنتیجے میں کئی ہسپتال غیر فعال ہوگئے ہیں۔ چند روز قبل مصر کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ سے ایندھن کے کچھ ٹرک داخل ہوئے مگر وہ غزہ کے جنگ زدہ عوام کی ضروریات کے لیے ناکافی ہیں۔
ایسے میں اقوام متحدہ کے کئی اداروں نےکہا ہے کہ اسرائیل نے پہلے تو غزہ کی پٹی کو ایندھن کی سپلائی کی قطعی طور پر اجازت دینےسے انکار کردیا تھا مگر اب اجازت دے کر کئی مزید سوالات کو جنم دیا ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں کی بڑھتی ہوئی غیر ملکی اور عرب مذمتوں کے دوران مغربی موقف میں تبدیلی کے بارے میں اس کا جواب مضمر ہے۔
باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنی حکومت کے ارکان کو غزہ میں ہفتہ وار ایندھن کے دو ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دینے کے فیصلے کی مخالفت کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔
اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے کل شام ایک میٹنگ میں وزراء کو بتایا کہ اگر غزہ کو ایندھن کی سپلائی روکی گئی اسرائیل پر جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کیا جائے گا۔
انہوں نے اس فیصلے کی مخالفت کرنے والے وزراء کو بھی یقین دلایا کہ "اگر ان کا ملک اس فیصلے پر رضامند نہ ہوتا تو وہ غزہ میں اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے بین الاقوامی قانونی جواز کا ایک بڑا حصہ کھو دیتا، اور یہاں تک کہ اس پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام عاید ہوتا‘‘۔
ایک سیاسی ذریعے نے وضاحت کی کہ غزہ ایک بڑے انسانی بحران کے دہانے پر تھا مگر ایندھن کے داخل ہونے کی وجہ سے آخری لمحات میں وہ بحران ٹل گیا۔
ذریعے کا کہنا ہے کہ جو ایندھن غزہ جاتا ہے وہ ایک مانیٹرنگ میکنزم کے تابع ہوتا ہے۔اس میں اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے وہ حماس کے ہاتھ نہ پہنچے۔
ایک سینئر مصری سکیورٹی ذرائع نے گذشتہ جمعہ کو انکشاف کیا کہ غزہ میں ایندھن لانے کی منظوری مصر، اسرائیل اور امریکا میں سکیورٹی سروسز کے درمیان گہرے رابطے” کی بنیاد پر دی گئی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا