نجی تعلیم اداروں میں داخلہ فیس اور کتابوں کے نام پر پوٹ

0
0

راجوری میں تعلیم نظام کاروبار کے بازار میں تبدیل
عمرارشدملک
راجوریریاست جموں کشمیر میں نجی اسکولوں کی من مانی اور از خود فیس میں اضافہ کئے جانے میں ریاستی حکومت ناکامہوتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق رریاست کے نجی اسکولوں میں فیس میں اضافہ کو لیکر بچوں کے والدین فکرمند ہیں کیونکہ بچوں کے والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا بچہ اچھے سکول میں بہتر ین تعلیم حاصل کرے جس کے لئے وہ نجی سکولوں کو ترجیح دیتے ہیں لیکن نجی اسکولوں کا عالم یہ ہے کہ فیس اور دوسری ضروریات کے نام پرلوٹ کا بازار گرم کرکے رکھا ہے ۔اس سلسلہ میںضلع راجوری کی بات کرےں تو یہاں بھی اس وقت نجی اسکولوں میں نئے تعلیمی سال کیلئے داخلے شروع ہوگے ہیں اور ساتھ میں پیسے کمانے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے ۔ نام کو ظاہر نہ کرنے پر کچھ والدین نے بتایا کہ ہر سال فیس میں بھی اصافہ کردیا جاتا ہے جبکہ وردی اور کتابوں کے نام پر لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے ۔ وہیں پرائیویٹ اسکولوںکی من مانی عروج پر ہے جس پر والدین سالہاسال سے نالاں وپر یشان ہیں تاہم اُنکی ان کو ئی شنوائی نہیں ہورہی ہے ۔ چنانچہ حکومت نے کئی بار نجی اسکولوں کو لگام دینے اور دیگر معاملات میں مداخلت کرنے کا اعلان کرکے والدین میں اُمید جگائی تھی تاہم بعدازاں ان سبھی اعلانات پر کوئی عمل ہوتے نہیں دیکھا جاسکا۔ وزیر تعلیم سید الطاف بخاری نے بھی دسمبر میں ایک میٹنگ میں کہا تھا کہ نجی اسکولوں کے لئے پہلے سے موجودہ ایکٹ کو عمل آوری کی ضرورت ہے تاکہ نجی اسکولوں کی من مانی کا سلسلہ بند ہوسکے لیکن ابھی تک ایسا کچھ دکھائی نہیں دے رہا کیونکہ آج بھی ضلع راجوری کے تمام چھوٹے بڑے نجی اسکولوں میں داخلہ فیس ، وردی اور کتابوں کے نام پر والدین کا استحصال کیا جارہا ہے ۔واضح رہے کہ ریاست بالخصوص ضلع راجوری میں نجی اسکولوں کی من مانی عروج پر ہے جس پر والدین سالہا سال سے نالاں و پریشان ہیں تاہم انکی کئی بھی شنوائی نہیں ہورہی ہے اور وہیں راجوری میں تعلیم نظام کاروبار میں تبدیل ہوتا جارہا ہے جس پر قابو پانے کے لئے ٹھوس اقدام کی سخت ضرورت ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا