’نجی اسکولوں کی فیس میں اضافہ ،سرکاری اسکولوں میں طلاب کی کمی‘

0
0

متعلقہ محکمہ خواب غفلت میں اور حکام بھی خاموش ،والدین پریشان
عمرارشدملک
راجوری ضلع راجوری میں تعلیم نظام بد سے بدتر ہوتا جارہا ہے ایسے میں بچوں کے والدین میں پریشانی پائی جارہی ہے ۔ذرائع کے مطابق سرکاری اسکولوں میں اسٹاف کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہورہا ہے وہیں طلبا کی تعداد میں بڑے پیمانے پر کمی پائی جارہی ہے ۔ تجربہ کاروں کے مطابق سرکاری اسکولوں کے ٹیچر نجی سکولوں میں بھی تعلیم دیتے ہیں اور سرکاری و غیر سرکاری دونوں تنخواہوں کو حاصل کررہے ہیں ۔ تجربہ کاروں نے بتایا کہ اگر آج بھی حکومت راجوری کے تمام سرکاری اسکولوں کو چیک کرے تو مشکل سے کسی اسکول میں ایک یا دو ٹیچر موجود ہونگے جبکہ نجی اسکولوں کو چیک کیا جائے تووہاں 70فیصد سرکاری لیکچرار پائے جائے گئے ۔ سرکاری اسکولوں کے کچھ طلبا نے بتا یا کہ دن بھر وہ اسکول میں رہتے ہیں لیکن کوئی کلاس نہیں لگتی اور مشکل سے ایک یا دو کلاسز کے ٹیچر ہی ہوتے ہیں ۔ کچھ والدین نے بتایا کہ سرکاری اسکولوں میں حالت یہ ہے کہ بچے امتحانوں میں پاس نہیں ہوتے کیونکہ اسکولوں میں پڑھائی ہی نہیں ہوتی اور دوسری طرف نجی اسکولوں میں تعلیم کے نام پر کاروبار کیا جارہا ہے ہر سال نجی اسکولوں میں فیس میں اضافہ کیا جاتا ہے اور ہر سال اسکولوں کی وردیوں کو بھی تبدیل کیا جاتا ہے ایسے میں متعلقہ محکمہ خواب غفلت میں ہے کیونکہ بچوں کے مستقبل کی کسی کو فکر نہیں ہے ۔ والدین نے بتایا کہ بچوں کے مستقبل کو لیکر ہم پریشان رہتے ہیں لیکن کسی کو بھی ہم پر رحم نہیں آتا کئی بار حکام تک بھی آواز پہنچائی لیکن کسی نے کوئی ایکشن نہیں کیا ۔ والدین کا کہنا ہے کہ اگر سرکاری سکولوں میں تعلیم کا نظام بہتر ہوجائے تو کوئی بھی نجی اسکولوں کا روخ نہیں کرےگا کیونکہ نجی اسکولوں میں صرف تعلیم کے نام پر کاروبار ہوتا ہے اور جس کے پاس پیسے ہےں وہی تعلیم حاصل کرسکتا ہے ۔ والدین اور طلبا نے ڈپٹی کمشنر راجوری ڈاکٹر شاہد اقبال سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں نظام کو بہتر بنانے میں رول ادا کریں تاکہ نجی اسکولوں کا روخ بند ہوسکے اور نجی اسکولوں پر سخت نظر رکھی جائے کیونکہ نجی اسکولوں میں فیس کے مطابق تعلیم یا دوسری سہولیات فراہم نہیں ہوتی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا