نامزد مذاکرات کار دھنیشور شرما ڈوڈہ پہنچے

0
0

کئی وفود نے کی ملاقات،دیگر گروپوں نے مذاکرات کار نے ملاقات سے دوری بنائے رکھی
لازوال ڈیسک
ڈوڈہ//مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کے لئے حکومت ہندوستان کی طرف سے بات چیت کے آغاز کے لئے مقرر مذاکرات کار دنیشورشرما کے ڈوڈہ دورہ کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کے لئے سنجیدہ کوشیش جامع مذاکرات اور تمام فریقین کو بات چیت میں شامل کرنے پر زور دیا ہے جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی جموں کشمیر نیشنل کانفرنس ، پردیش کانگریس کمیٹی ،بار ایسوسیشن ڈوڈہ ، بی جے پی اور کچھ مذہبی انجمنوں نے ملاقات کی جبکہ ضلع بیوپار منڈل ڈوڈہ انجمن اسلامیہ بھدرواہ، ڈوڈہ جوآئنٹ سیول سوسائٹی، مرکزی سیرت کمیٹی ڈوڈہ و کئی دیگر گروپوں نے مذاکرات کار نے ملاقات سے دوری بنائے رکھی۔ اس سلسلہ میں ڈوڈہ سیول سوسائٹی کے سرگرم رکن عبدالقیقم زرگر کا کہنا تھا کہ مرکز نے مذاکرات کار کو نامزد کرنے کے بعد خود کنفوژن پیدا کی ہے اور مرکزی وزراءمیں سے کچھ نے کہا کہ یہ مذاکرات کا ر نہیں نمائندہ ہے اور ماضی میں ایسی کوششوں کا کہا ہوا ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مقرر مذاکرات کار اگر سڑک، بجلی ،پانی،ا سکولوں کی بات کرےں تو ایسے میں وفود کی شکل میں مل کر چائے کا کپ پی کر فوٹو گرافی کرانے سے کیا فائدہ ہوگا اور اس کا کیا نتیجہ نکلے گا اُنہوں نے کہا کہ مسئلہ کے حل کے لئے سنجیدہ با مقصد نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے ماحول تیار کیا جانا لازمی ہے جس میں سب سے پہلے جنگ بندی قیدیوں کی رہائی، اظہار رائے کی آزادی ضروری ہے اور ماضی میں ہونے والے مشتوی اور سفارشات کو سامنے لانا بھی ضروری ہے ۔ ضلع بار ایسوسی ایشن نے بھی حقیقت پسندانہ روش اختیار کرکے زمینی حقائق کو تسلیم کرنے کی بات کی ہے۔ ماضی میں مرکزی حکومت کی طرف سے دلیپ پاڑونکر کی قیادت میں تین نفر مذاکراتی کمیٹی کے ڈوڈہ دورہ کے دوران ماحول اور عام لوگوں میں دلچسپی کے برعکس اس بار مذاکرات کی ڈوڈہ آمد پر عام لوگوں میں کوئی ہلچل یا دلچسپی نظر نہ آرہی تھی اور لوگوں کی اکثریت اس بات سے بے خبر تھی کہ مذاکرات کار ڈوڈہ میں آئے ہےں جبکہ مذاکرات کار سے ملاقات کرنے والے وفود کی اکثریت خود اس ملاقات سے کسی نتیجہ کے لئے پُر اُمید نہ تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا