لاس اینجلس، // امریکہ میں ناسا زمین کے قطبی خطوں سے گرمی کے نقصان کا مطالعہ کرنے اور بدلتی ہوئی آب و ہوا کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے اس ماہ ایک نیا مشن شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری (جے پی ایل) نے بدھ کو یہ معلومات دی۔
اس مشن کا نام پولر ریڈینٹ انرجی ان دی فار-انفراریڈ ایکسپریمنٹ (پی آرای ایف آئی آرای) ہے۔ یہ زمین پر دو سب سے دور دراز علاقے کا آرکٹک اور انٹارکٹک کا مطالعہ کرے گا۔
جے پی ایل نے بتایا کہ پی آرای ایف آئی آرای کے ہر کیوب سیٹلائٹس یا کیوب سیٹ زمین کی سطح اور ماحول سے خلا میں خارج ہونے والی دورانفراریڈ انرجی کی شکل میں حرارت کی پیمائش کرنے کے لیے ایک تھرمل انفراریڈ اسپیکٹرومیٹر استعمال کرے گا۔
جے پی ایل کے مطابق، مشن کا ڈیٹا قطبوں پر گرین ہاؤس اثر کے بارے میں ہماری سمجھ کو بہتر بنانے میں خاص طور پر پانی کے بخارات، بادلوں اور زمین کے ماحول کے دیگر عناصر کی گرمی کو پھنسانے اور اسے خلا میں تابکاری سے روکنے کی صلاحیت میں ہماری مدد کرے گا۔
محققین اس معلومات کو آب و ہوا اور آئس ماڈلز کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے استعمال کریں گے تاکہ اس بات کا بہتر اندازہ لگایا جاسکے کی گرم ہوتی دنیا میں سمندر کی سطح، موسم اورآئس کورکیسے تبدیل ہو سکتا ہے۔