نئی صبح اوریہ معصوموں کی ہلاکتیں

0
0

گذشتہ قریب تین ماہ سے جموں وکشمیر اورلداخ دومرکزکے زیرانتظام علاقے بننے کی تیاریوں میں ہیں، ایک طرف پابندیاں ہیں،بغیرکسی کال کے ہڑتال ہے یایوں کہاجائے کہ مرکزی فیصلے کے بعد سے کشمیر رُوٹھاہواہے، غصے میں ہے توغلط نہ ہوگا، دوسری جانب انتظامی سطح پر ایک بڑے بدلائو کاسلسلہ انتہائی زوروشورسے چل رہاہے، اوراب کل یعنی جب یہ اخبار آپ کے ہاتھ میں ہوگا تو جموں وکشمیر مرکزکے دورزیرانتظام علاقوں میں تقسیم ہوچکی ہوگی۔ایک نئے دورکاآغازہوگا،کیساہوگا،یہ وقت ہی بتائے گا، مرکزمیں برسراقتدار جماعت بھاجپاکادعویٰ ہے کہ ایک انقلاب آئیگا، تعمیروترقی اورخوشحالی کادوردورہ ہوگا، جبکہ ایک طرف وادی روُٹھی ہوئی ہے،ناراض ہے وہیں جموں کے خدشات ہیں، اہلیانِ جموں کا تاجرپیشہ طبقہ خوفزدہ ہے، عام شہریوں کو زمین ،روزگا ر سے متعلق خدشات ہیں،مرکزی حکومت نے کسی بھی قسم کے حالات سے نپٹنے کیلئے تمام تر تیاریاں کرلی ہیں، جموں شہرمیں ودیگر اضلاع وقصبہ جات میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، کسی طرح کی عوامی مزاحمت، ومنفی سیاست کیلئے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی جارہی ہے، نئے لیفٹیننٹ گورنرکی حلف برداری کے موقع پربھی وادی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، دوسری جانب وادی میں ٹرک ڈرائیوروں کے بعد اب غیر ریاستی مزدوروں کی وحشیانہ ہلاکتوں نے خوف کاایک نیا ماحول پیداکیاہے، گذشتہ شب کلگام میں پانچ غیرریاستی مزدوروں کی ہلاکت کے بعد خاموش وادی میں مزیدخوفناک سناٹاہے، کشمیرکے حالات جوبھی رہے ہوں، آزمائش جیسی بھی رہی ہو لیکن اسطرح بے گناہوں کی ہلاکت کانہ تھمنے والاسلسلہ بہت کم چلاہے، غیرریاستی ٹرک ڈرائیوروں میں بھی خوف ودہشت ہے، انکاکہناہے کہ پیٹ کاسوال ہے، اپنے اہل وعیال کا پیٹ پالنے کیلئے اُنہیں کشمیر آناپڑتاہے کیونکہ انہیں ترک مالکان بھیجتے ہیں اور اُن کی نوکری ہے، مالک کاکہنامانناپڑتاہے تاہم انکے چہروں پرخوف کے بادل صاف دکھائی دیتے ہیں،جموں وکشمیراورلداخ میں ایک نئی صبح ہونے والی ہے، ایک نیا سورج طلوع ہونے جارہاہے لیکن اس سے قبل اس طرح بے گناہوں کے خون سے وادی کونہلایاجانا کسی بھی صورت میں اہلیانِ کشمیرکے حق میں نہیں ہوسکتا، ان ہلاکتوں کے پیچھے جو بھی عناصرہوں اُن کے چہروں سے نقاب اُٹھایاجاناچاہئے، آخر کب تک یہ نامعلوم بندوق بے گناہوں کو مو ت کے گھاٹ اُتارتی اور کشمیریت کی مِٹی پلید کرتی رہے گی؟

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا