اسلام آباد،// پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 8 فروری کو ہونے والے آئندہ عام انتخابات میں لوگوں سے اپنی پارٹی کے انتخابی نشان ‘تیر’ پر ‘مہر’ لگانے کی اپیل کی ہے تاکہ ملک ‘نئی سوچ’ کے ساتھ آگے بڑھ سکے مسٹر بلاول نے اتوار کو یہ اپیل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اپنے مشہور ‘بلے’ انتخابی نشان پر عدالتی جنگ ہارنے کے ایک دن بعد کی۔ شکست کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
پارٹی نے مسٹر زرداری کو وزارت عظمیٰ کے لیے باضابطہ طور پر پارٹی کا امیدوار قرار دیا ہے۔
‘دی نیوز انٹرنیشنل’ کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) نے عام انتخابات کے لیے پارٹی کی مہم پر تفصیلی بات چیت کی۔ اجلاس میں پارٹی کے انتخابی منشور پر غور کیا گیا جس میں نوجوانوں، خواتین کو بااختیار بنانے، روزگار، صحت اور تعلیم کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بلاول نے بلوچستان کے ڈیرہ مراد جمالی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’اب صرف دو جماعتیں رہ گئی ہیں۔ آپ کو پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے درمیان فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اپنے ووٹ کا استعمال اس بات کا تعین کرنے کے لیے کرنا ہو گا کہ وہ اسی سیاست کو جاری رکھنا چاہتے ہیں یا ‘نئی سوچ’ کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے سپریمو نواز شریف کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ کیا آپ ملک کی تقدیر ایک ایسے شخص کے ہاتھ میں دینا چاہتے ہیں جو تین بار وزیراعظم رہا لیکن ملک کے لیے کچھ کرنے میں ناکام رہا، یا آپ کسی ایسی پارٹی کو موقع دینا چاہتے ہیں جو ملک کو آگے لے جانے کے ساتھ ساتھ سب کو ساتھ لے کر چلے؟ مسٹرزرداری نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پی پی پی نے سیاست کی اور ‘غریبوں کے لیے’ الیکشن لڑا، جب کہ پی ایم ایل-این کے سپریمو انتخابات میں حصہ لے رہے تھے تاکہ انہیں جیل جانے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف اس لئے الیکشن لڑ رہا ہوں تاکہ آپ کو، عوام کو اور پاکستان کے مستقبل کو ان لوگوں سے بچاسکوں۔
انہوں نے کہا، ’’8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں کوئی ‘بلا’ نہیں ہوگا اور مقابلہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے انتخابی نشانات بالترتیب: ‘شیر’ اور ‘تیر’ کے درمیان ہوگا۔
مسٹرزرداری نے کہا کہ اگر ملک پی پی پی کے حق میں ووٹ کرتا ہے تو پارٹی بلوچستان کے مسائل حل کرنے کے لیے ایران پاکستان گیس پائپ لائن کو مکمل کرنے کا وعدہ کرتی ہے۔