زیر تعمیر شاپینگ کمپلیکس منہدم،غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی ہوگی:ایگزیکیٹیو آفسر
مختار احمد
گاندربلمیونسپل کونسل گاندربل نے ایتوار کو گاندربل میں غیر قانونی طور تعمیر ہورہے ایک تجارتی کمپلکس کو منہدم کیا اس حوالے سے ملی اطلاع کے مطابق گاندربل میں آرم پورہ کنگن سونمرگ سڑک کے متصل ایک بڑے شاپینگ کمپلکس جو کہ میونسپل کونسل گاندربل کے حدود میں آتا ہے پر بغیر کسی اجازت کے تعمیراتی کام شروع کیا گیا تاہم میونسپل حکام کو جب اس حوالے سے اطلاع ملی تو ا ±نہوں نے فورا اپنے انہدامی ٹیم کو متحرک کیا جس کے بعد ٹیم نے موقعے پر جاکر اس کمپلکس پر جاری کام کو روکا گیا اور کمپلکس کے لئے کھڑے کئے گئے پیلروں کو منہدم کیا گیا.اس حوالے سے جب ایگزیکیٹیو آفسر میونسپل کونسل گاندربل مرز عاصف سے فون پر رابطہ کیا گیا تو ا ±نہوں نے بتایا کہ ا ±نہیں ذرائع سے اس بارے میں اطلاع ملی تھی کہ پولیس اسٹیشن کے متصل ایک شاپینگ کمپلکس پر بغیر اجازت کے تعمیر ہورہا ہے جس کے بعد ایتوار کوچھٹی کے باوجود ا ±ن کی ذاتی نگرانی میں اس زیر تعمیر شاپینگ کمپلکس کو منہدم کیا گیا ا ±نہوں نے مزید کہا کہ میونسپل حدود میں کسی کو بھی بغیر اجازت کے غیر قانونی تعمیرات کھڑی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
gazala
سوریا مندر مٹن میں بھگوان شیو کی چھڑی کی آمد
لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی،ہر مذہب کے ماننے والوں نے چھڑی مبارک کا استقبال کیا
غزالہ نثار
اننت ناگسوریا مندر مٹن میں بھگوان شیو کی مقدس چھڑی کی آمد پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی۔ اس موقع پر کشمیری پنڈتوں اور سکھوں کے ساتھ مقامی مسلمانوں نے بھی تہہ دل سے چھڑی مبارک کا استقبال کیا، جس سے اس تقریب کی اہمیت اور اتحاد کا خوبصورت مظاہرہ ہوا۔وہیںڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر، ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر بھی اس موقع پر موجود تھے اور چھڑی مبارک کے ساتھ سوریا مندر تشریف لے گئے۔ انہوں نے یاترا کے لیے کیے گئے تمام انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ زائرین کے لیے مناسب سہولیات فراہم کی جائیں۔
اس تقریب کے دوران ومل کنڈ اور کمل کنڈ میں چھڑی مبارک کے مقدس اشنان کے بعد خصوصی پوجا کا انعقاد کیا گیا۔ یہ پوجا مذہبی رسوم و رواج کے تحت انجام دی گئی، جس میں عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بھگوان شیو کے آشیرواد کے لیے دعائیں کیں۔صدر مارتند تیرتھ ٹرسٹ، اشوک کمار سدھا نے اس یاترا کے کامیاب انعقاد کے لیے مقامی لوگوں اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کے تعاون اور انتظامیہ کی کوششوں کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔ ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تقریبات سے بھائی چارہ اور امن کو فروغ ملتا ہے۔یہ تقریب نہ صرف مذہبی بلکہ سماجی ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال تھی، جہاں مختلف مذاہب اور فرقوں کے لوگ ایک ساتھ آکر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ اس تقریب نے یہ ثابت کیا کہ کشمیر میں مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور احترام کے ساتھ رہتے ہیں۔