مینڈھر میں پی ڈی پی کا وجود سکڑتا جا رہا ہے ،بالاکوٹ سے درجنوں کارکنان نیشنل کانفرنس میںشامل نیشنل کانفرنس ریاست کے تینوں خطوں کی نمائندہ جماعت :جاوید احمد رانا

0
0

اعجاز کوہلی
مےنڈھر//فرقہ پرست سوچ ملک خصوصاً ریاست جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے کی سازش میں مصروف عمل ہے آج ملکی سالمیت اور یکجہتی خطرہ میں ہے قومی اور علاقائی جنون و تعصب عروج پر ہے سیکولر سوچ ایک حد تک محدود ہوتی جا رہی ہے۔حقیرسیاست نے حصول اقتدار کی خاطر معصوم عوام کو ذات اور فرقوں میں تقسیم کرنے میں مشغول ہیں۔ کبھی ذات کے نام پر کبھی کھانے کے نام کبھی لباس کے نام پر معصوموں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے آج ملک خصوصاً ریاست کے شرق و غرب میں جو اداسی اور مایوسی چھائی ہوئی ہے اس سے محسوس ہو رہا ہے کہ ہم پہ کوئی بڑی مصیبت آنے والی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور ممبر قانون ساز اسمبلی مینڈھر جاوید احمد رانا نے مینڈھر میں بالاکوٹ سے درجنوں کارکنان پی ڈی پی کو چھوڑ کر نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرنے کے موقع پر ایک پروقار تقریب سے اپنے خطاب میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ آج وطن عزیز خصوصاً ریاست جموں و کشمیر کو ذات اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے جو کہ کسی بھی قیمت میں قابل قبول نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ اب کسی کو 1947جیسے حالات پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ یہ وطن سب کا ہے یہ کسی ایک طبقہ اور فرقہ کی جاگیر نہیں ہے یہ خواجہ اجمیری کا دیش ہے،یہ مہاتما گاندھی اور پنڈت جواہر لال نہرو کا دیش ہے، ابوالکلام آزاد کا دیش ہے۔ اس وطن کی آزادی کی خاطر ہر ایک طبقہ اور مکتب ہائے فکر کے لوگوں نے بیشمار قربانیاں دی ہیںاس وطن کی مٹی میں ہر شخص کا خون شامل ہے اور اس کی سالمیت اور یکجہتی کے لئے ہم بڑی سے بڑی قربانی دینے کو تیار ہیں۔انھوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں اس رحجان کو تقویت دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ وطن صرف ایک ہی کسی فرقی کی جاگیر ہے جو کہ ایک بے بنیاد اور لاحاصل سوچ ہے انھوں نے کہا کہ اسی فرقہ پرست ذہانت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج اس عظیم وطن کو داخلی اور خارجی چیلنجز کا سامنا ہے۔ آج یہ باور کروایا جا رہا ہے کہ صرف RSSاور اس نظریہ کے حامی ہی سچے ہندوستانی ہیں لیکن حقیقت اس کے بر عکس ہے۔RSSکا ماضی نہائت ہی داغدار رہا ہے اس تنظیم نے ہندوستان میں جدوجہد آزادی کے دوران انگریزوں کا ساتھ دیا۔اور وطن پرستوں کی شدید مخالفت کی یہاں تک کہ تاریخ گوائی دیتی ہے کہ RSSکے ا ہلکاروںکی گوائی پر سینکڑوں محب الوطن اشخاص کو پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ آج ہندوستان کا اکثر یتی طبقہ اس سازش کو سمجھ چکا ہے کہ یہ فرقہ پرست ٹولہ اپنے اقتدار کی خاطر یہ سب ڈھونگ رچا رہا ہے اور حقائق کا اس سوچ سے د ور تک بھی تعلق نہیں ہے۔جاوید احمد رانا نے کہا کہ پی ڈی پی نے بھاجپاکے ساتھ اتحاد کرکے ریاست کی آصل شناخت کو مٹا دیا ہے اور رہی سہی کثر مستقبل قریب میں پوری کر دی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ اس جماعت کو ریاست میں اتفاق و اتحاد کی ضرورت نہیں بلکہ نفاق اور فرقہ پرستی کی ضرورت تھی جو آج ریاست میں عروج پر ہے۔جاوید احمد رانا نے کہا کہ پی ڈی پی کی عوام کش پالیسیوں کی وجہ سے آج پوری ریاست میں پی ڈی پی کا رکنان جوق در جوق نیشنل کانفرنس میں شامل ہو رہے ہیں۔ اور اسی سلسلہ کی کڑی آج بالاکوٹ کے سندوٹ علاقہ سے درجنوں افراد پی ڈی پی کو چھوڑ کر نیشنل کانفرنس میں شامل ہوئے ان میںمحمد یونس خان،محمد امتیاز خان،محمد شاہد خان،پرویز احمد خان، محمد یاسین خان قابل ذکر ہیں۔نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرنے والے معززین کا ممبر اسمبلی مینڈھر نے انھیں ہار پہنا کر گرم جوشی سے استقبال کیا اس موقعہ پر جاوید احمد رانا نے کہا کہ ریاست کی موجودہ صورت حال نہائت ہی تشویش ناک ہے آج ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم وطن عزیز کی سالمیت اور یکجہتی کی خاطر باطل قوتوں کے مقابلہ میں صفاءآرا ہو جائیں تاکہ ملک اور قوم دشمن عناصر کو شکست دی جا سکے ۔اس موقعہ پر خطاب کرنےو الوں میں سردار محمد ایاز خان،چوہدری عبدالمجید، محمد اقبال خان،محمد رفیق خان ودیگران۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا