مینڈھر میں بجلی کا بحران ،اسکولی بچے موم بتی کی روشنی میں پڑھنے پر مجبور  کہیں بجلی آ بھی جائے موم بتی تب بھی درکار؟ محکمہ لاپرواہی برت رہا ہے

0
0
اعجاز کوہلی
مینڈھر؍؍سب ڈویژن مینڈھر میں بجلی کب آے اور چلی جائے اس کا شائد محکمہ بھی جانکاری نہیں رکھتا مختلف گاؤں کی بات کی جائے تو ایک دن تکنیکی خرابی ہونے سے کئی دن تک ٹھیک کرنے والے نہیں آتے جس سے لوگ پریشان ہوتے ہوئے بھی محکمہ تک جلدی رسائی حاصل نہیں کر پاتے کیونکہ کئی گاؤں بیس اور کوئی تیس کلومیٹر سے محکمہ کے دفتر سے دور ہیں محکمہ کے ملازمین سے فون پر رابطہ قائم کرنا دانتوں تلے چنے چبانے کے مترادف ہے گاؤں میں بجلی ملازمین آفس ریکارڈز میں ان ڈیوٹی مگر کام سے درکنار ۔بجلی نظام پوری طرح ناکارہ ہوا ہے اور اس کی ذمہ داقری محکمہ بجلی پر عائد ہوتی ہے ۔وہیںمینڈھر قصبہ میں ڈاک بنگلہ کے پاس بسے محلے میںبجلی کی آنکھ مچولی سے عوام پریشان ہیں کئی کئی گھنٹے بجلی نہیں آتی اور جب آتی ہے تو رات کہ وقت بھی بلب کو دیکھنے کے لئے ٹارچ کا استعمال لازمی بن جاتا ہے ان باتوں کا اظہار یہاں الہادی گروپ کے ممبر اجے نے لازوال سے کیااور کہا کہ سب ڈویژن کی عوام پانی پانی کرتی رہی لیکن وہاں بھی پچاس فیصد محکمہ بجلی کی غلطی کی وجہ سے پانی لفٹ نہیں ہوتا تو عوام پریشان رہتی ہے ۔اجے نے مزید کہا کہ ہم ریاستی گورنرا ور ڈی سی پونچھ سے اپیل کرتے ہیں کہ ذاتی مداخلت کریں اور سب ڈویژن و خصوصی ڈاک بنگلے کے پاس آباد محلے میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا