کہاانڈیااتحاد پوری طرح سے فرقہ واریت، ذات پات اور پریوار واد کا ہے،یہ کینسرکی طرح خطرناک ہے
یواین آئی
بلرامپور؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ جب تک مودی زندہ ہے غریبوں۔پچھڑوں، قبائلیوں کا ریزروین کوئی نہیں چھین سکتا۔شراوستی لوک سبھا اور گینسڑی اسمبلی حلقے میں بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں منعقد عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کا جوش صاف صاف بتارہا ہے کہ ایس پی۔ کانگریس کا انڈیا اتحاد پوری طرح سے تباہ ہوچکا ہے۔ پورا ملک ایک ہی بات کہہ رہا ہے پھر ایک بار مودی سرکار۔
انہوں نے کہا’’انڈیا اتحاد میں خوفناک بیماریاں ہیں۔ اتحاد پوری طرح سے فرقہ واریت، ذات پات اور پریوار واد کا ہے۔ یہ کینسر سے زیادہ خطرناک بن سکتا ہے۔ سماج کو تقسیم اور ووٹ جہاد کرواؤ ان کا ہدف ہے۔ یہ خوشامد کے لئے نئی نئی اسکیم لے کر آئے ہیں۔ عوام کے کام پوچھنے پر ووٹ جہاد کررہے ہیں۔ کانگریس کہتی ہے کہ آپ کی ملکیت پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ یہ آپ کی کمائی چھین کر مسلمانوں کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ پورے ملک میں ایس سی۔ ایس ٹی، دلت، غریب پچھڑوں کا ریزرویشن چھین کر ووٹ جہاد کرنے والوں کو دینا چاہتے ہیں۔ یہ چاہئے کتنا بھی زور لگا لیں جب تک مودی زندہ ہے غریب پچھڑوں قبائلیوں کا ریزرویشن کوئی چھین نہیں سکتا۔
مودی نے کہا’ کانگریس نے اپنی حکمرانی والی ریاستوں میں پہلے دلتوں کے ریزرویشن پر ڈاکہ ڈالا۔ میں گارنٹی دیتا ہومحرومین کا جو حق ہے مودی اس کا چوکیدار ہے۔ ملک میں کرناٹک ماڈل نافذنہیں ہونے دونگا۔ یہ کبھی نافذ نہیں ہونے دونگا۔ ریلی میں بھیڑ دیکھ کر مودی نے اسے عوام کا پیار۔آشیرواد قرار دیتے ہوئے اپنی پونجی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہیلی پیڈ پر پرانے ساتھ ملے۔ پرانی باتیں یا کرائی اور 35سالوں قبل کے علاقے میں تنظیم کے میرے کام کے تجربے سے میرے من کوتازہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ کل ایک ویڈیو دیکھی کہ لوگ سٹیج پر چڑھ رہے ہیں۔ کسی نے بتایا کہ ایس پی کانگریس والے پیسے دے کر بھیڑ جمع کر رہے ہیں۔ پیسے نہ ملنے کی وجہ سے لوگ اسٹیج پر چڑھ رہے ہیں۔ جب یہ صورتحال ہے تو ہم ملک اور عوام کا کیا بھلا کریں گے؟۔انہوں نے کہا آپ نے دیکھا کہ کانگریس کے ایک بڑے لیڈر، جن پر کانگریس کے شہزادے کے کنٹرول ہے، کمانڈو کی طرح کام کر رہے ہیں وہ ٹویٹ پر لگاتار کہہ رہے تھے کہ سبکدوش وزیر اعظم مودی والا مذاق اڑاتے تھے۔ پانچویں مرحلے کے بعد یہ مذاق چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے بھی مان لیا ہے کہ مودی کو وزیر اعظم بنانے کے لئے عوام فیصلہ کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے کونے کونے سے ایک ہی نعرہ ایک ہی منتر ہے’ایک بار پھر مودی سرکار، مودی نے کہا کہ 24 کا الیکشن ہندوستان کا مستقبل طے کرنے جارہا ہے جنہوں نے ساٹھ سال تک کچھ نہیں کیا وہ مودی کے کاموں اور مودی کو روکنے کے لئے ایک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں دو لڑکوں کو جوڑی لانچ ہوئی ہے وہی پرانی فلاپ فلم وہی پرانے کردار وہیں پرانے ڈائیلاگ۔پورا الیکشن ختم ہورہا ہے لیکن ایک بھی نئی بات نہیں کی۔ ان کا کوئی ویڑن ہے نہ ہی کوئی پلان۔دونوں لڑکوں نے ابھی تک کوئی بھروسے مند بات نہیں کی ہے۔ یہ ووٹ کیوں مانگ رہے ہیں۔ بس مودی کے فیصلے کو پلٹنے کی بات کررہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دس سالوں میں مودی نے چار کروڑ غریبوں کو مستقل مکان دیے ہیں، چار کروڑ غریبوں کے گھر چھین کر ووٹ بینک کو دیے جائیں گے۔ ہم مودی کے ذریعہ کھولے گئے جن دھن کھاتوں سے پیسے چھین کر ان کے کھاتوں میں بھیج دیں گے۔ بجلی کا کنکشن کاٹ دیں گے۔ مودی ہر گھر میں پانی پہنچا رہے ہیں، لیکن ایس پی اور کانگریس والوں کو نل کھولنے میں مہارت ہے، وہ اسے بھی کھولیں گے۔ عوام ایسے گناہ اور مظالم کا ارتکاب نہیں ہونے دیں گے۔مودی نے کہا کہ ایس پی کو پرانے غنڈہ راج کی ضرورت ہے۔ یوپی میں مافیا کی زمینوں پر غریبوں کے گھر بنائے جا رہے ہیں۔ اب بڑے غنڈے پلے کارڈ لٹکا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ مجھے جیل بھیج دو۔ یہ مودی کی ضمانت ہے کہ بی جے پی یوپی کو دوبارہ اس حالت میں نہیں جانے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مودی شاہی خاندان سے نہیں بلکہ ایک غریب ماں کا بیٹا ہے۔ مجھے اپنے لیے کچھ نہیں چاہیے۔