نئی دہلی : مہاراشٹرا میں تیزی سے بدلتے ہوئے سیاسی واقعات کے درمیان سابق وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس کی سربراہی میں حکومت سازی کا معاملہ آج عدالت عظمیٰ کی دہلیزپرپہنچا۔ جس کی سماعت اتوارکی صبح 11: بجے طے کی گئی ہے۔ شیوسینا، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اورکانگریس کی تینوں نے مشترکہ طورپر گذشتہ شام دیرسے یہ عرضی داخل کی اور اس میں مرکزی حکومت، مہاراشٹرحکومت، دیویندر فڑنویس اوراین سی پی کے رہنما اجیت پوارکو مدعاعلیہ بنایا ہے۔ وہیں دوسری جانب ایک آرٹی آئی لگا کرمہاراشٹرکے راج بھون کے جمعہ دوپہر تین بجے سے ہفتہ کی صبح 8 بجے تک کے ریکارڈ مانگے گئے ہیں۔ آرٹی آئی میں اس دوران راج بھون آنے والے لوگوں کی فہرست مانگی گئی ہے۔ ساتھ ہی راج بھون میں آنے والی گاڑیوں کی بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
درخواست گزار کی یہ کوشش تھی کہ عدالت رات کومعاملےکی فوری سماعت کرے ، لیکن اس کے بارے میں سپریم کورٹ نے کل صبح 11:30 بجے سماعت کا فیصلہ کیا ہے۔ درخواست میں عدالت عظمی سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے فڑنویس کوحکومت سازی کی دعوت کوغیرآئینی، آمرانہ، غیرقانونی اورآئین کی دفعہ 14 کی خلاف ورزی کے قراردینےکی عدالت سے گزارش کی۔ درخواست گزاروں نے شیوسینا، این سی پی اورکانگریس اتحاد ’مہا وکاس اگاڑی‘ کو حکومت بنانے کےلئے مدعو کرنےکے لئےگورنرکوہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔