لازوال ڈیسک
آنند نگر مہراجگنج//مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کے موقع پر حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ کی جانب سے آج ’’ قومی یوم تعلیم‘‘ کے طور پر منایا گیا، وہ ملک کے پہلے وزیر تعلیم تھے، مولانا ابوالکلام آزاد کی پیدائش 11 نومبر 1888 کو مکہ مکرمہ میں ہوئی تھی۔ ان کا شمار دنیا کے ان عظیم شخصیتوں میں ہوتا ہے جن کے نام اور کام رہتی دنیا تک باقی رہیں گے۔ ان کی شخصیت کا ہر پہلو روشن اور تابناک تھا۔ بالکل ترشے ہوئے ہیرے کی طرح، وہ اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ وہ ایک عالم بھی تھے اور مفسر قرآن بھی، وہ ایک بیباک صحافی بھی تھے اور صاحب اسلوب انشاء پرداز بھی، وہ ایک ماہر تعلیم بھی تھے اور بہترین مدبر بھی، وہ دانشور بھی تھے اور ہندو مسلم اتحاد کے علمبرداربھی تھے۔مذکورہ باتوں کا اظہار خیال حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری حافظ شمس الہدی قاسمی نے کی انہوں مزید کہا کہ وہ 15 اگست 1947 کے بعد سے یکم فروری 1958 تک پہلے وزیر تعلیم تھے۔ ماہر تعلیم اور مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد نے تعلیم یافتہ ہندوستان کی بنیاد رکھی۔ انتقال کے بعد انہیں ملک کے سب سے بڑے اعزاز ’’بھارت رتن‘‘ سے بھی نوازا گیا۔ انہوں نے مسلمانوں میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ مولانا ابوالکلام آزادنے جنگ آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا اور تقسیم ہند کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی پر قابو پانے میں بیش بہاخدمات انجام دیں۔ وہ اقلیتوں کو یہ یقین دلانے میں کامیاب رہے کہ "یہ تمہارا ملک ہے اور اسی ملک میں تم رہو "۔ انہوں نے انجم اسلامیہ سمیت متعدد مدارس کی بنیاد بھی رکھی۔ انگریزوں کی حکومت کے دوران مولانا ابو الکلام آزاد رانچی میں نظر بند رہے۔ اس موقع پر چیف ٹرسٹی شمس الضحی خان، محمد شاہد خان، قاری ساجد حلیمی، مولانا اظہار احمد، حافظ فضل الرحمان، شمشاد احمد، زبیر احمد، ڈکٹر سراج احمد کے علاوہ اہم شخصیات موجود تھیں۔