کہا مرکزی حکومت اقتدار کی لالچ میں اقلیتوں پر جابرانہ رویہ اختیار کر رہی ہے
افتخار حسین شاہ
سرنکوٹ // مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی حیدرہ آباد میں آج طلباءیونین کی جانب سے بھارت بند کال کی حمایت کرتے ہوئے ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کیے جانے کی سخت مخالفت کی۔اس موقعہ پر یونیورسٹی طلباءنے کیمپس میں پر امن مارچ کیا اور اقلیتوں کو خاص تحفظ فراہم کرنے کی مانگ بھی کی گئی۔اس موقعہ پر یونین صدر عطاءاللہ نیازی جن کا تعلق ضلع پونچھ سرنکوٹ سے ہے انہوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت اقتدار کی لالچ میں اقلیتوں پر جابرانہ رویہ اختیار کر رہی ہے اور کہا کہ اقلیتوں پہ ظلم و جبر کر کے اقتدار کو حاصل کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایک ہی نعرہ ہے کہ ہندوستان سے اقلیت اقوام کا خاتمہ کیا جائے اور گانگریس پارٹی کو ختم کرنے کے لئے غلیظ پالیسیاں اپنائی جا رہی ہیں۔انہوں نے ایکٹ کی بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایکٹ 1989 میں لاگو ہوا اور ہزاروں کیس اس وقت سامنے آئے اور یہ ایکٹ پہلے سے ہی کمزور ہے اور ایک فیصد کیس بھی اس ایکٹ کے تحت حل نہیں ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں اقلیتوں پر ظلم و جبر کیا جا رہا ہے اور کہا کہ آئندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے اقلیتوں کا خون شر عام کیا جا رہا ہے اور مرکزی حکومت کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو ہندوستان کی جمہوریت کو بھی بڑا خطرہ ہے۔