مودی کی ذاتی بتانے والے لوگ پورے او بی سی سماج کو چور کہہ چکے ہیں : مودی

0
0

مہاسمند// وزیر اعظم نریندر مودی نے نام لیے بغیر ذات پات کی مردم شماری اور او بی سی پر بات کرنے پر کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو لوگ آج مودی کی ذاتی بتاتے گھوم رہے ہیں وہی لوگ مودی کے بہانے پچھلے انتخابات میں پوری او بی سی برادری کو چور کہہ چکے ہیں۔
آج مسٹر مودی نے منگیلی اور مہاسمند میں مختلف بڑی بڑی انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ، ایک بہت ہی باشعور لیڈر ان دنوں انتخابی جلسوں میں مودی کی ذات کے بارے میں بات کررہا ہے ، اس سے پہلے یہی لیڈر مودی کے بہانے پچھلے انتخابات میں پوری او بی سی برادری کو چور کہہ چکے ہیں۔ انہوں نے چھتیس گڑھ میں ساہو برادری کے ساتھ پچھلے پانچ سالوں میں کیا کیا، کیا یہ کسی سے چھپا ہے؟ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پنچایت سے لے کر پارلیمنٹ تک طویل عرصے تک حکومت کی لیکن اس نے او بی سی برادری کو ریزرویشن نہیں دیا۔
جو لوگ آج او بی سی کی بات کرتے ہیں، کئی دہائیوں تک او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ نہیں دیا، میڈیکل کالجوں میں او بی سی کے بچوں کو ریزرویشن نہیں دیا۔ مودی نے یہ سارا کام کرنے کی گارنٹی دی تھی، جسے انہوں نے پورا کرکے دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا مقصد مودی کی مخالفت کرنا ہے اور ان کے ہر منصوبے اور کام کی مخالفت کرنا ان کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ گاوں کے غریبوں اور قبائلیوں کے لئے انہوں نے ‘ووکل فار لوکل’ کا نعرہ دیا، لیکن کانگریس نے سوشل میڈیا پر اس کے حق میں ایک پوسٹ تک نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے پچھلے پانچ سال کے دور میں تشدد اور غنڈہ گردی اپنے عروج پر ہے اور اسے صرف بی جے پی ہی روک سکتی ہے۔ جہاں بھی بی جے پی کی حکومت ہے، وہاں غنڈے خوفزدہ ہونے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ریاست میں جو بھی انتخابی گارنٹی دی ہے وہ پوری ہوگی، یہ مودی کی گارنٹی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بھوپیش حکومت نے پچھلے پانچ سالوں میں مرکز کی تمام غریبوں پر مبنی اسکیموں کو روک دیا ہے اور اس نے صرف چھتیس گڑھ کو لوٹنے کا کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں ہونے والی ووٹنگ نے کانگریس کے غبارے کی ہوا نکال دی ہے اور دوسرے مرحلے میں اس کی وداعی طے ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات ایسے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کے لیے ایم ایل اے بننا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ کانگریس کے پرانے وقف کارکن بھی وزیر اعلیٰ سے ناراض ہیں اور سبھی انہیں ہرانے کے لیے پرعزم ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا