نرملا سیتارمن کو وزارت دفاع اور پیوش گوئل کو وزارت ریل
نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنی کابینہ کی توسیع میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کرتے ہوئے محترمہ سیتارمن کو وزارت دفاع کا چارج سونپا ہے، تو پیوش گوئل کو وزارت ریلوے تفویض کی ہے، جبکہ نتن گڈکری کو ان کی موجودہ وزارتوں کے ساتھ آبی وسائل ، ندیوں کی ترقی اور احیائے گنگا کی وزارت سونپی گئی ہے۔ مودی کابینہ میں محترمہ سيتارمن، مسٹر گوئل، مسٹر دھرمیندر پردھان اور مسٹر مختار عباس نقوی کو ترقی دے کر کابینہ وزیر بنایا گیا ہے اور نو نئے چہرے کو وزیر مملکت کی حيثیت سے وزارتی کونسل میں شامل کیا گیا ہے۔ راشٹریہ پتی بھون کی ایک ریلیز کے مطابق مسٹر پیوش گوئل وزارت کوئلہ سنبھالنے کے ساتھ ہی نئے وزیر ریلوے ہوں گے، جبکہ محترمہ نرملا سیتا رمن نئی وزیر دفاع ہوں گی۔ مسٹر مختار عباس نقوی کو وزارت اقلیتی امور میں ہی رکھا گیا ہے۔دو ریلوے حادثوں کے بعد وزارت ریلوے سے استعفی دینے والے مسٹر سریش پربھو کو وزارت تجارت و صنعت دی گئی ہے۔ محترمہ اوما بھارتی کو آبی وسائل، ندیوں کی ترقی اور احیائے گنگا کی وزارت سے ہٹا دیا گیا ہے اور انہيں پینے کے پانی و صفائی کی وزارت میں برقرار رکھا گيا ہے۔ کابینہ وزیر کے عہدے سے استعفی دینے والے کلراج مشرا کے مقام پر چھوٹے اور درمیانی صنعت کی وزارت میں گری راج سنگھ کو آزادانہ چارج دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی وزارت دفاع کی اضافی ذمہ داری سے آزاد ہوگئے ہیں۔ لیکن ٹکسٹائل وزیر اسمرتی ایرانی کو وزارت نشریات اطلاعات میں رکھا گیا ہے۔وزارت کھیل و امور نواجوانان سے مسٹر وجے گوئل کو ہٹا کر مسٹر راجیہ وردھن راٹھور کو اس کا آزادانہ چارج سونپ دیا گيا ہے۔ جبکہ مسٹر گوئل کو پارلیمانی امور اور وزارت شماریات و پروگراموں کے نفاذ میں پہنچایا گیا ہے۔ مسٹر مودی نے سیاسی تجربے اور انتظامی صلاحیت کو اہمیت دیتے ہوئے جو نئے وزراء مملکت بنائے ہیں ، ان میں سے مسٹر ہردیپ پوری کو ہاؤسنگ و شہری ترقیات کی وزارت میں فائز کیا گيا ہے۔ مسٹر ایم وینکیا نائیڈو کے نائب صدر بننے کی وجہ سے دیہی ترقیات کے وزیر نریندر تومر کو اس کا اضافی چارج دیا گیا تھا۔کیرالہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی بنیاد مضبوط کرنے کے پیش نظر کابینہ میں شامل سابق نوکر شاہ کے جے الفانسو کو وزارت سیاحت کا آزادانہ چارج دینے کے ساتھ ہی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت میں وزیر مملکت بنایا گیا ہے۔ ارون جیٹلی کے پاس خزانہ اور کارپوریٹ امور کے قلمدان برقرار ہیں جبکہ نتن گڈکری کو آبی وسائل، دریاؤں کے فروغ اور گنگا کے احیاء کی اضافی ذمہ داریاں بھی، جو اوما بھارتی کے پاس تھیں، سونپی گئی ہیں۔ ان کے پاس سڑک ٹرانسپورٹ اور جہازرانی اور شاہراہوں کی وزارت پہلے سے ہی ہے۔ محترمہ اوما بھارتی اب پینے کے پانی اور صفائی کے قلمدان سنبھالیں گی۔ مسٹر دھرمیندر پردھان کو اہلیتوں کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کی اضافی ذمہ داری دی گئی ہے۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کا قلمدان ان کے پاس پہلے سے ہی ہے۔ نئے وزراء کو آج صبح راشٹرپتی بھون میں ایک پروقار تقریب میں صدر رام ناتھ کووند نے عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔مودی حکومت کے نئے چہروں میں شیو پرتاپ شکلا (ایم پی راجیہ سبھا، اترپردیش)، اشونی چوبے (لوک سبھا ایم پی، بکسر، بہار) اور ویریندر کمار (لوک سبھا ایم پی، ٹیکم گڑھ، مدھیہ پردیش) شامل ہیں۔ دیگر وزراء راج کمار سنگھ (لوک سبھا ایم پی، آرہ، بہار)، اننت کمار ہیگڑے (لوک سبھا ایم پی، کرناٹک)، ہردیپ سنگھ پوری (سابق آئی ایف ایس)، گجیندر سنگھ شخاوت (لوک سبھا ایم پی، جودھپور، راجستھان)، ستیہ پال سنگھ (لوک سبھا ایم پی، باغپت، اترپردیش) اور الفونس کنن تھنم (سابق آئی اے ایس افسر، 1979 بیچ) ہیں۔چار وزرائے مملکت محترمہ سیتا رمن ، پیوش گوئل، مختار عباس نقوی اور دھرمیندر پردھان کو کابینی وزراء کے حیثیت سے حلف دلایا گیا۔مبینہ طور پر مودی کابینہ میں ہونے والی تبدیلیاں 2019 کے عام انتخابات کے پیش نظر کی جا رہی ہیں۔ بااختیار ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے حکومت کے ان نئے ارکان کا جو محتلف سماجی اور اقتصادی پس منظر رکھتے ہیں اور جنہیں وسیع انتظامی تجربہ ہے، انتخاب، نئے ہندستان کے اپنے تصور کو حقیقی شکل دینے کے ارادے سےکیا ہے۔