مودی نے جموں و کشمیر میں محروم طبقات کو باوقار زندگی دی: ڈاکٹر منیال

0
0

370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کے تاریخی فیصلے نے محروم طبقات کو ملک کے دیگر شہریوں کے برابر لا کھڑا کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ سابق وزیر اور جنرل سکریٹری، جموں و کشمیر بی جے پی، ڈاکٹر دیویندر منیال نے ایک بیان میں کہا کہ دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں متعدد امتیازی اور محروم طبقات کے لیے ترقی اور خوشحالی کا ایک نیا باب شروع ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان میں ملک کی تقسیم کے بعد، یہ کانگریس ہی تھی جس نے تقریباً سات دہائیوں تک ملک پر حکومت کی اور جموں و کشمیر میں زیادہ سے زیادہ مدت تک این سی اقتدار میں رہی۔ بدقسمتی سے ان دونوں جماعتوں نے والمیکیوں، گورکھوں، مغربی پاکستان کے مہاجرین اور مٹی کی بیٹیوں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری جیسا سلوک کیا۔ کانگریس اور این سی کی طرف سے ان کے ساتھ سوتیلی ماں کے سلوک کی وجہ سے ان طبقات کو بری طرح نقصان اٹھانا پڑا۔ڈاکٹر دیویندر منیال نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کے 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کے تاریخی فیصلے نے محروم طبقات کو ملک کے دیگر شہریوں کے برابر لا کھڑا کیا ہے اور آج وہ سبھی وہ تمام حقوق حاصل کر رہے ہیں جن کے لیے وہ احتجاج کر رہے تھے۔ طویل عرصہ ہوا لیکن کوئی ان کے دکھوں کو کم کرنے کے لیے آگے نہیں آیا۔’’آج مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں، گورکھوں اور والمیکی برادری کے افراد کو ووٹنگ کا حق، سرکاری ملازمتوں کا حق اور مختلف فلاحی اسکیموں تک رسائی حاصل ہے”، ڈاکٹر منیال نے کہا اور مزید کہا کہ مٹی کی بیٹیاں جموں و کشمیر سے باہر شادی کرنے کے بعد بھی اب باعزت شہری ہونے کے ناطے تمام حقوق حاصل کر سکتی ہیں۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری نے ان طبقوں کو مبارکباد دی کہ نریندر مودی حکومت نے ان کے آئینی اور قانونی حقوق کا تحفظ کیا ہے۔ہندوستان کے آئین کی متنازعہ دفعات، جس نے انہیں بری طرح نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے انہیں یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ ان موقع پرست سیاسی جماعتوں کے گمراہ کن نعروں کا شکار نہ ہوں جو ماضی میں ان کے مصائب کی ذمہ دار ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا